پولیس مقابلے میں لیاری گینگ وار کا اہم کارندہ ہلاک
ہلاک ہونے والا ملزم پولیس افسران اور اہلکاروں کے قتل کے مقدمات میں نامزد تھا
نپیئر کے علاقے میں پولیس اور رینجرز سے مقابلے کے دوران لیاری گینگ وار کا اہم ملزم مارا گیا جبکہ ایک ملزم فرار ہوگیا۔
ہلاک ہونے والا ملزم پولیس افسران و اہلکاروں کے قتل کے مقدمات میں نامزد تھا ، تفصیلات کے مطابق نپیئر تھانے کی حدود صدیق وہاب روڈ آنکھوں کے اسپتال کے قریب پولیس اور رینجرز سے مقابلے دوران ایک ملزم ہلاک جبکہ اس کا ساتھی موقع سے فرار ہو گیا ، ہلاک ہونے والے ملزم کی لاش پولیس کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی گئی ، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت42 سالہ محمد شاہ کے نام سے کر لی گئی جو لیاری گینگ وار کے شکیل بادشاہ خان گروپ کا کارندہ اور لیاری دریا آباد گلی نمبر6 کا رہائشی تھا۔
ہلاک ہونے والے ملزم محمد شاہ نے کچھ عرصہ قبل اپنے ساتھیوں خالد پٹھان ، فہیم بادشاہ خان، اس کے بھائی شکیل بادشاہ خان ، فرید ٹنڈا ، نعیم اور دیگر کے ہمراہ ملکر کلری تھانے کے منشی پولیس کانسٹیبل راج محمد اور29 مارچ2013 کو ماڑی پور پرانا ٹرک اڈے کے قریب کلری تھانے کے سب انسپکٹر منظور الہی کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا جبکہ ہلاک ہونے والا ملزم اور اس کے دیگر ساتھی پولیس افسران و اہلکاروں ، متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں اور دیگر شہریوں کے قتل ، منشیات فروشی ، بھتہ خوری ، ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان جیسے سنگین مقدمات میں بھی ملوث تھا۔
نپیئر تھانے کے ڈیوٹی افسر نے بتایا کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نپیئر تھانے کی ایک موبائل اور رینجرز کی2 موبائلیں نورانی بس اسٹاپ پر اسنیپ چیکنگ میں مصروف تھیں کہ آنکھوں کے اسپتال کی طرف سے2 افراد آئے اور انھوں نے بتایا کہ آنکھوں کے اسپتال کے سامنے2ڈاکو آنے جانے والوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں جس پر تینوں موبائلیں وہاں پہنچ گئیں اور ملزمان کے گرد گھیرا ڈالنے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی ، رینجرز اور پولیس نے پوزیشن لے کر جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ملزم مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتا ہوئے تنگ گلیوں میں فرار ہو گیا۔
ہلاک ہونے والے ملزم کے قبضے سے نائن ایم ایم پستول اور5گولیاں برآمد کر لی گئیں ، ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف نپیئر تھانے میں سرکاری مدعیت میں پولیس مقابلے کی ایف آئی آر نمبر 101/13 اور23ضمنA/1 سندھ آرم ایکٹ2013 کے تحت ایف آئی آر نمبر102/13درج کر کے ہلاک ہونے والے محمد شاہ کی لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔
ہلاک ہونے والا ملزم پولیس افسران و اہلکاروں کے قتل کے مقدمات میں نامزد تھا ، تفصیلات کے مطابق نپیئر تھانے کی حدود صدیق وہاب روڈ آنکھوں کے اسپتال کے قریب پولیس اور رینجرز سے مقابلے دوران ایک ملزم ہلاک جبکہ اس کا ساتھی موقع سے فرار ہو گیا ، ہلاک ہونے والے ملزم کی لاش پولیس کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچائی گئی ، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے ملزم کی شناخت42 سالہ محمد شاہ کے نام سے کر لی گئی جو لیاری گینگ وار کے شکیل بادشاہ خان گروپ کا کارندہ اور لیاری دریا آباد گلی نمبر6 کا رہائشی تھا۔
ہلاک ہونے والے ملزم محمد شاہ نے کچھ عرصہ قبل اپنے ساتھیوں خالد پٹھان ، فہیم بادشاہ خان، اس کے بھائی شکیل بادشاہ خان ، فرید ٹنڈا ، نعیم اور دیگر کے ہمراہ ملکر کلری تھانے کے منشی پولیس کانسٹیبل راج محمد اور29 مارچ2013 کو ماڑی پور پرانا ٹرک اڈے کے قریب کلری تھانے کے سب انسپکٹر منظور الہی کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا تھا جبکہ ہلاک ہونے والا ملزم اور اس کے دیگر ساتھی پولیس افسران و اہلکاروں ، متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں اور دیگر شہریوں کے قتل ، منشیات فروشی ، بھتہ خوری ، ڈکیتی اور اغوا برائے تاوان جیسے سنگین مقدمات میں بھی ملوث تھا۔
نپیئر تھانے کے ڈیوٹی افسر نے بتایا کہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نپیئر تھانے کی ایک موبائل اور رینجرز کی2 موبائلیں نورانی بس اسٹاپ پر اسنیپ چیکنگ میں مصروف تھیں کہ آنکھوں کے اسپتال کی طرف سے2 افراد آئے اور انھوں نے بتایا کہ آنکھوں کے اسپتال کے سامنے2ڈاکو آنے جانے والوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں جس پر تینوں موبائلیں وہاں پہنچ گئیں اور ملزمان کے گرد گھیرا ڈالنے کی کوشش کی جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی ، رینجرز اور پولیس نے پوزیشن لے کر جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک ملزم مارا گیا جبکہ اس کا ساتھی رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتا ہوئے تنگ گلیوں میں فرار ہو گیا۔
ہلاک ہونے والے ملزم کے قبضے سے نائن ایم ایم پستول اور5گولیاں برآمد کر لی گئیں ، ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف نپیئر تھانے میں سرکاری مدعیت میں پولیس مقابلے کی ایف آئی آر نمبر 101/13 اور23ضمنA/1 سندھ آرم ایکٹ2013 کے تحت ایف آئی آر نمبر102/13درج کر کے ہلاک ہونے والے محمد شاہ کی لاش ورثا کے حوالے کر دی گئی۔