اعلیٰ حکام کی عدم توجہی ریڈیو پاکستان کے متعدد ملازمین مستقل نہ کیے جاسکے
فنکاروں نے معاوضہ نہ ملنے پر کراچی اسٹیشن کے لیے کام کرنے سے انکارکردیا
ریڈیو پاکستان کراچی کے متعدد ملازمین اعلیٰ حکام کی عدم توجہی کے باعث آج بھی کنٹریکٹ پرکام کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کراچی کے مقامی فنکاروں نے معاوضہ نہ ملنے کے باعث کراچی اسٹیشن کیلیے کام کرنے سے انکارکردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے فنکاروں کو دنیا بھر میں شناخت بخشنے والا ادارہ ریڈیو پاکستان آج ویران ہوچکا ہے جو ملازمین اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ان میں سے متعددکنٹریکٹ پرہیں اور انھیں بھی یہ شکایت ہے کہ ریڈیوسے ملنے والی ماہانہ رقم بھی اکثر 2،2 ماہ کی تاخیر سے دی جاتی ہے۔
فنکاروں کا کہنا ہے کہ ریڈیوپاکستان کراچی میں شاعروں اورگلوکاروں کو انکے فن کے مطابق معاوضہ نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے فنکاروں نے کام کرنے سے انکارکردیا ہے ، ریڈیوکے سازندوں کا کہنا ہے کہ زندگیاں ریڈیو کیلیے وقف کردی ہیں ، استاد مہدی حسن ، عابدہ پروین ، استادجمن ، امانت علی خان ، میڈم نورجہاں ، الن فقیراور مہناز جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کے باوجودہماری شنوائی نہیں ہوئی ہے، سازندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں فوری طورپرمستقل بنیادوں پرنوکری دی جا ئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے فنکاروں کو دنیا بھر میں شناخت بخشنے والا ادارہ ریڈیو پاکستان آج ویران ہوچکا ہے جو ملازمین اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں ان میں سے متعددکنٹریکٹ پرہیں اور انھیں بھی یہ شکایت ہے کہ ریڈیوسے ملنے والی ماہانہ رقم بھی اکثر 2،2 ماہ کی تاخیر سے دی جاتی ہے۔
فنکاروں کا کہنا ہے کہ ریڈیوپاکستان کراچی میں شاعروں اورگلوکاروں کو انکے فن کے مطابق معاوضہ نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے فنکاروں نے کام کرنے سے انکارکردیا ہے ، ریڈیوکے سازندوں کا کہنا ہے کہ زندگیاں ریڈیو کیلیے وقف کردی ہیں ، استاد مہدی حسن ، عابدہ پروین ، استادجمن ، امانت علی خان ، میڈم نورجہاں ، الن فقیراور مہناز جیسے فنکاروں کے ساتھ کام کرنے کے باوجودہماری شنوائی نہیں ہوئی ہے، سازندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں فوری طورپرمستقل بنیادوں پرنوکری دی جا ئے۔