نوازشریف آصف زرداری اور فضل الرحمان نے ملک کو لوٹا فواد چوہدری
اپوزیشن کی خواہش صرف یہ ہے کہ ان کی کرپشن یا مقدمات کی بات نہ کریں، وفاقی وزیر اطلاعات
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نواز شریف، آصف زرداری، محمود اچکزئی اور مولانا فضل الرحمان نے اس ملک کو لوٹا۔
سینیٹ اجلاس میں ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کی شہادت کے بارے میں سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے، تفصیلی بیان وزیر داخلہ جیسے مجھے بتائیں گے میں یہاں آکر بیان کردوں گا، اگر اراکین سینٹ کو تفصیلات کا اتنا علم ہے تو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دے رہا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آسیہ بی بی پاکستان میں ہی ہے، وزیرخارجہ
فواد چوہدری نے کہا کہ میری غیر حاضری میں مشاہد اللہ نے میرے بارے میں باتیں کیں، اگر وزیراعظم اور ہم پر ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے تو ہم ایسی زبان استعمال نہیں کر سکتے، جس قسم کی گفتگو انھوں نے کی وہ نامناسب ہے، مشاہد اللہ کو خود یا ان کی پارٹی کو معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جب کہا جائے کرپشن کی تحقیقات کرائی جائیں تو ماحول خراب ہو جاتا ہے، ہم کہیں پانچ ہزار اکاونٹس ٹریس ہوگئے ہیں تو یہ کہتے ہیں اس طرح ایوان کا ماحول خراب ہو جاتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : دفتر خارجہ نے افغانستان سے ایس پی طاہر خان کی لاش ملنے کی تصدیق کردی
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ٹوکنے پر فواد چوہدری نے کہا کہ ماحول کچھ نہیں ہوتا، یہاں ماحول ہے کہ کرپشن کی بات نہ کرو، جو اربوں کھا کر بیٹھے ہیں ان کا نام لینا ضروری ہے، اپوزیشن کی خواہش صرف یہ ہے کہ ان کی کرپشن یا مقدمات کی بات نہ کریں۔ نواز شریف، آصف زرداری، محمود اچکزئی اور فضل الرحمان نے ملک کو لوٹا۔ دس سال میں بلوچستان کو 42 ہزار کروڑ روپے جاری کئے گئے،یہ سارے مسائل جاری و ساری کیوں ہیں، 10ملکوں میں 7 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے، سینیٹ کی کمیٹی بنادیں جو معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کرے، جو معاشی دہشت گردی ہوئی اس پر بات کریں۔
سینیٹ اجلاس میں ایس پی طاہر داوڑ کی شہادت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کی شہادت کے بارے میں سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے، تفصیلی بیان وزیر داخلہ جیسے مجھے بتائیں گے میں یہاں آکر بیان کردوں گا، اگر اراکین سینٹ کو تفصیلات کا اتنا علم ہے تو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دے رہا ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : آسیہ بی بی پاکستان میں ہی ہے، وزیرخارجہ
فواد چوہدری نے کہا کہ میری غیر حاضری میں مشاہد اللہ نے میرے بارے میں باتیں کیں، اگر وزیراعظم اور ہم پر ایسی زبان استعمال کی جاتی ہے تو ہم ایسی زبان استعمال نہیں کر سکتے، جس قسم کی گفتگو انھوں نے کی وہ نامناسب ہے، مشاہد اللہ کو خود یا ان کی پارٹی کو معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو جب کہا جائے کرپشن کی تحقیقات کرائی جائیں تو ماحول خراب ہو جاتا ہے، ہم کہیں پانچ ہزار اکاونٹس ٹریس ہوگئے ہیں تو یہ کہتے ہیں اس طرح ایوان کا ماحول خراب ہو جاتا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : دفتر خارجہ نے افغانستان سے ایس پی طاہر خان کی لاش ملنے کی تصدیق کردی
چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ٹوکنے پر فواد چوہدری نے کہا کہ ماحول کچھ نہیں ہوتا، یہاں ماحول ہے کہ کرپشن کی بات نہ کرو، جو اربوں کھا کر بیٹھے ہیں ان کا نام لینا ضروری ہے، اپوزیشن کی خواہش صرف یہ ہے کہ ان کی کرپشن یا مقدمات کی بات نہ کریں۔ نواز شریف، آصف زرداری، محمود اچکزئی اور فضل الرحمان نے ملک کو لوٹا۔ دس سال میں بلوچستان کو 42 ہزار کروڑ روپے جاری کئے گئے،یہ سارے مسائل جاری و ساری کیوں ہیں، 10ملکوں میں 7 ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوئی ہے، سینیٹ کی کمیٹی بنادیں جو معاشی دہشت گردی کی تحقیقات کرے، جو معاشی دہشت گردی ہوئی اس پر بات کریں۔