حکومت 15 ہزار سے زائد بل پر 5 فیصد سیلز ٹیکس وصول کریگی

کے ای ایس سی 13 جون سے صنعتی و تجارتی صارفین سے بجلی کے بلوں پر عائد سیلز ٹیکس لے گی

کے ای ایس سی 13 جون سے صنعتی و تجارتی صارفین سے بجلی کے بلوں پر عائد سیلز ٹیکس لے گی فوٹو: فائل

کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت کے فیصلے کے تحت 13 جون سے بجلی کے ماہانہ بل کی کل رقم پر اضافی5 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنا شروع کردے گی۔

یہ ٹیکس تمام غیر رجسٹرڈ صنعتی و تجارتی صارفین ایف بی آرکی جانب سے مرتب کردہ فہرست میں شامل اشخاص پر عائد کیا جائے گا جو ٹیکس ادا نہیں کررہے ہیں،اس سلسلے میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیکس کا اطلاق ایسے صارفین پر ہوگا جن کے بجلی کے ماہانہ بل کی رقم15ہزار روپے سے زائد ہو، ٹیکس عائد کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کے ای ایس سی نے کہا کہ وہ صارفین جن کا دعویٰ ہو کہ وہ ایف بی آر کے پاس سیلز ٹیکس کے مقصد کے تحت رجسٹرڈ ہیں انھیں اپنے کے ای ایس سی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی چھوٹ یقینی طور پر حاصل کرنے کے لیے اپنے سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی نقل کے ساتھ ساتھ اصل بھی متعلقہ آئی بی سی کو مہیا کرنی ہوگی تاکہ اس کی توثیق کی جاسکے۔




کے ای ایس سی نے مزید واضح کیا کہ ایس آر او 510(I)/2013 مورخہ جون 12 ، 2013ء میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ صارف کے سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں ظاہر ہونے والا اس کا نام، پتہ اور دیگر تفصیلات سمیت اس کے بجلی کے کنکشن کی تفصیلات ٹیکس ادا کرنے والے فعال افراد کی فہرست کی تفصیلات کے عین مطابق ہوں، مذکورہ شرط کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسے صارفین جن کے ایک سے زیادہ کاروبار ہیں انھیں چاہیے کہ اضافی ٹیکس سے بچنے کے لیے وہ اپنے کاروبار کے تمام مقامات کو سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں درج کروائیں،کے ای ایس سی نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ سیلز ٹیکس ان صنعتی اور تجارتی صارفین پر بھی عائد کیا جائے گا جو صوبائی ٹیکس قوانین کے تحت رجسٹرڈ تو ہیں لیکن انھوں نے سیلز ٹیکس رجسٹریشن ایکٹ 1990 کے تحت یا تو سیلز ٹیکس کا رجسٹریشن نہیں کرایا ہے یا اس کی انھیں ضرورت نہیں ہے۔

کے ای ایس سی نے کہاکہ اضافی ٹیکس نافذ نہ کرنے پر ایس آر او میں دی گئی شرائط میں سے ایک ایف بی آر کی جانب سے مرتب کردہ فعال ٹیکس ادا کرنے والوں کی فہرست سے صارف کی توثیق ہے کہ وہ واقعی رجسٹرڈ ہے اور فعال ٹیکس ادا کرنے والوں کی فہرست میں ظاہر ہورہا ہے،کے ای ایس سی نے وضاحت کی کہ اس کے صارفین کی بڑی تعداد اور ان کے لیے بجلی کے ماہانہ بلوں کی تیاری کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت ہے، لہٰذا یہ بات انسانی بس میں نہیںکہ بجلی کے ماہانہ بلوں کی تیاری کے وقت ایف بی آر کی ویب سائٹ سے ہر صارف کے اسٹیٹس کی توثیق ہوسکے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کی تازہ ترین تفصیلات کے حصول کے لیے کے ای ایس سی نے صارفین کی سہولت کے لیے اپنی ٹیموں کو تمام آئی بی سی میں تعینات کردیا ہے تاکہ وہ وہاں آنے والے تمام ایسے خواہشمند صارفین کو اس سلسلے میں معلومات فراہم کرسکیں۔
Load Next Story