آئین شکنی پر 23مارچ 1956سے کارروائی ہوسکتی ہے بابراعوان
آئین توڑنے کے ذمے داروں کیخلاف کارروائی آئینی تقاضا ہے، بابراعوان
سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان نے سابق صدرجنرل(ر) مشرف کیخلاف غداری کے مقدمے کی کارروائی شروع کرنیکے وفاقی حکومت کے اعلان پرگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین توڑنے والوں کیخلاف آئین کے آرٹیکل12ذیلی شق2 کے تحت23مارچ 1956سے کارروائی شروع ہوسکتی ہے۔
ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان نے کہاکہ آئین توڑنے والوں کیخلاف وفاقی حکومت کے گریڈ19یااس سے بالاگریڈکے افسرکی مدعیت میں کارروائی کا آغازہوسکتاہے، اس عرصے میںجس نے بھی آئین توڑا ان تمام ملزموں کاجرم قابل دست اندازی ہے، آئین توڑنے کے ذمے داروں کیخلاف کارروائی آئینی تقاضا ہے اور اس سلسلے میں سارے آئینی آرٹیکلز پرعملدرآمدضروری ہے۔
ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیرقانون ڈاکٹر بابراعوان نے کہاکہ آئین توڑنے والوں کیخلاف وفاقی حکومت کے گریڈ19یااس سے بالاگریڈکے افسرکی مدعیت میں کارروائی کا آغازہوسکتاہے، اس عرصے میںجس نے بھی آئین توڑا ان تمام ملزموں کاجرم قابل دست اندازی ہے، آئین توڑنے کے ذمے داروں کیخلاف کارروائی آئینی تقاضا ہے اور اس سلسلے میں سارے آئینی آرٹیکلز پرعملدرآمدضروری ہے۔