ریلوے کباڑ خانہ بن گیاسنوارنے میں وقت لگے گا سعد رفیق
6 ماہ میں ادارے کی بہتری کے حوالے سے رپورٹ پیش کروں گا، وزیر ریلوے
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے اپوزیشن کی طرف سے کٹوتی کی تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا ہے کہ وہ6ماہ میں ریلوے کی کارکردگی کے حوالے سے ایوان میں رپورٹ پیش کریں گے۔
اس وقت ریلوے کی حالت ایک کباڑ خانے کی طرح ہے جس کو سنوارنے میں وقت درکار ہے۔ کمرشل ورہائشی زمینوں پرقابضین کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہوگی۔کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی، اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران کو سامنے لایاجارہا ہے،کرپٹ افراد کو گھربھیج دیاجائے گا۔ ریلوے کے اثاثے ہرگز فروخت نہیںکریں گے۔ ریلوے میں کوئی سیاسی پارٹی اور کوئی سیاسی رکن نہیں ہے اس ضمن میں سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایاجائے گا۔
ریلوے کے سابق وزرا نے ایک ہی ریل گاڑی کے آنے اور جانے کے نام رکھ کر فوٹو سیشن کرا ئے اور اخبارات کو لاکھوں روپے کی ادائیگی کرکے ریلوے کو تباہ کیا۔ جن مقامات پر ریلوے ٹریکس پر اوورہیڈبرج نہیں ہیں صوبائی حکومتوں کی مدد سے اوورہیڈبرج مکمل کریں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے این ایل سی کے قیام کو ریلوے دشمنی قراردیتے ہوئے کہاکہ اس کی ضرورت نہیں تھی۔ انھوں نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ ریلوے کو بحال کرکے دم لیں گے اور رواں سال کا جو ہدف رکھاگیا ہے اس میں مزید اضافہ کریں گے۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق نے اپوزیشن کی طرف سے کٹوتی کی تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے کہا ہے کہ وہ6ماہ میں ریلوے کی کارکردگی کے حوالے سے ایوان میں رپورٹ پیش کریں گے۔
اس وقت ریلوے کی حالت ایک کباڑ خانے کی طرح ہے جس کو سنوارنے میں وقت درکار ہے۔ کمرشل ورہائشی زمینوں پرقابضین کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہوگی۔کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہوگی، اچھی شہرت کے حامل پولیس افسران کو سامنے لایاجارہا ہے،کرپٹ افراد کو گھربھیج دیاجائے گا۔ ریلوے کے اثاثے ہرگز فروخت نہیںکریں گے۔ ریلوے میں کوئی سیاسی پارٹی اور کوئی سیاسی رکن نہیں ہے اس ضمن میں سیاسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایاجائے گا۔
ریلوے کے سابق وزرا نے ایک ہی ریل گاڑی کے آنے اور جانے کے نام رکھ کر فوٹو سیشن کرا ئے اور اخبارات کو لاکھوں روپے کی ادائیگی کرکے ریلوے کو تباہ کیا۔ جن مقامات پر ریلوے ٹریکس پر اوورہیڈبرج نہیں ہیں صوبائی حکومتوں کی مدد سے اوورہیڈبرج مکمل کریں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے این ایل سی کے قیام کو ریلوے دشمنی قراردیتے ہوئے کہاکہ اس کی ضرورت نہیں تھی۔ انھوں نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ ریلوے کو بحال کرکے دم لیں گے اور رواں سال کا جو ہدف رکھاگیا ہے اس میں مزید اضافہ کریں گے۔