غیر ملکیوں کا قتل نانگا پربت میں فوج کا آپریشن37گرفتار
مقتولین کا پوسٹمارٹم مکمل، فوج نے بیس کیمپ پر خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کر دیا
وزیراعظم نوازشریف نے غیرملکی سیاحوں کے قاتلوں کوجلداز جلد گرفتارکرنیکا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا تشخص مجروح کرنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
یہ ہدایات پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جاری کی گئیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے دیامر میں غیرملکی سیاحوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت داخلہ کوہدایت کی کہ واقعے کی فوری تحقیقات کرکے مجرموں کوہرصورت انصاف کے کٹہرے میں لائے جائیں۔وزیراعظم نے صوبوں سے مشاورت کرکے سیاحتی اوراہم مقامات پرتربیت یافتہ سیکیورٹی اہلکارتعینات کرنیکی بھی ہدایت کردی۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ اس افسوسناک واقعے سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی ہے، سیاحوں اور غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے جائیں، اس موقع پر وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے دیامر واقعے کے بعد کیے گئے اقدامات پرکابینہ کوبریفنگ دی۔ وزیر اعظم کے حکم پر سیکورٹی ادارے متحرک ہوگئے اور نانگا پربت بیس کیمپ پر حملے کے سلسلے میں 37مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پی ٹی وی کے مطابق فوج اور پولیس کی ٹیمیں بابوسر، بونراور فیری میڈو کے علاقوں میں سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گلگت کے ڈی آئی جی پولیس اس آپریشن کی سربراہی کررہے ہیں۔پیر کو میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک فوج نے سیاحوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نانگا پربت کے بیس پر خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کردیا ، کوہ پیمائی کا آپریشن معطل کردیا گیا ،فورسزنے نانگاپربت کلرماونٹین کومختلف اطراف سے جبکہ بونرویلی کومکمل طورپرسیل کردیاہے ۔
نانگا پربت پر کوہ پیمائی کی ٹیموں کو واپس اتار لیا گیا ہے۔سیکریٹری داخلہ نے کہا ہے کہ علاقے میں قیام پذیر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گلگت منتقل کر کے اسلام آباد روانہ کر دیا گیاہے۔ان سیاحوں میں 19 غیر ملکی اور 24 پاکستانی شامل ہیں۔دوسری جانب فرانس نے بھی سانحہ نانگا پربت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یہ ہدایات پیر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جاری کی گئیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے دیامر میں غیرملکی سیاحوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزارت داخلہ کوہدایت کی کہ واقعے کی فوری تحقیقات کرکے مجرموں کوہرصورت انصاف کے کٹہرے میں لائے جائیں۔وزیراعظم نے صوبوں سے مشاورت کرکے سیاحتی اوراہم مقامات پرتربیت یافتہ سیکیورٹی اہلکارتعینات کرنیکی بھی ہدایت کردی۔وزیراعظم نوازشریف نے کہاکہ اس افسوسناک واقعے سے بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی ہوئی ہے، سیاحوں اور غیرملکیوں کی سیکیورٹی کے خصوصی اقدامات کیے جائیں، اس موقع پر وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے دیامر واقعے کے بعد کیے گئے اقدامات پرکابینہ کوبریفنگ دی۔ وزیر اعظم کے حکم پر سیکورٹی ادارے متحرک ہوگئے اور نانگا پربت بیس کیمپ پر حملے کے سلسلے میں 37مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پی ٹی وی کے مطابق فوج اور پولیس کی ٹیمیں بابوسر، بونراور فیری میڈو کے علاقوں میں سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گلگت کے ڈی آئی جی پولیس اس آپریشن کی سربراہی کررہے ہیں۔پیر کو میڈیا رپورٹس کے مطابق پاک فوج نے سیاحوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نانگا پربت کے بیس پر خصوصی مانیٹرنگ سیل قائم کردیا ، کوہ پیمائی کا آپریشن معطل کردیا گیا ،فورسزنے نانگاپربت کلرماونٹین کومختلف اطراف سے جبکہ بونرویلی کومکمل طورپرسیل کردیاہے ۔
نانگا پربت پر کوہ پیمائی کی ٹیموں کو واپس اتار لیا گیا ہے۔سیکریٹری داخلہ نے کہا ہے کہ علاقے میں قیام پذیر ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گلگت منتقل کر کے اسلام آباد روانہ کر دیا گیاہے۔ان سیاحوں میں 19 غیر ملکی اور 24 پاکستانی شامل ہیں۔دوسری جانب فرانس نے بھی سانحہ نانگا پربت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔