ججز اپنے فیصلوں سے انصاف کا بول بالا کریں جسٹس مشیر عالم

2008 تک کے تمام کیسزکے فیصلے جولائی تک سنا دیے جائینگے،چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ

میرٹ کے نام پر کوٹے کا کھیل کھیلا جارہا تھا، کاروکاری کا خاتمہ تعلیم کو فروغ دے کرہوسکتاہے فوٹو: فائل

LAHORE/KARACHI:
سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ بار اور عدلیہ کے ایک ساتھ کام کرنے سے عوام کوجلد انصاف فراہم ہوگا ۔

جبکہ 2008 تک کے تمام کیسز کے فیصلے جولائی تک سنا دیے جائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ جامشورو کی نئی بلڈنگ میں ڈسٹرکٹ بار کے افتتاح کے بعد وکلا سے خطاب اور ضلع مٹیاری میں مٹیاری بار کونسل کے اراکین سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بار کے وکلا کو عدلیہ سے کرپشن کے خاتمے کیلیے کردار ادا کرنا ہو گا۔ وکلا کرپشن کرنیوالے کی نشان دہی کریں، کرپٹ اور نا اہل افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وکلا روشن پاکستان کا مستقبل ہیں، وکالت میں نوجوان نسل کوآگے آنے کی بہت ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ججز پرکوئی بھی دبائو نہیں ڈال سکتا، عدالتوں کے ججزکبھی بھی کسی کے آگے نہیں جھکے ہے، بلکہ سو فیصد انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔




2008 سے پینڈنگ میں پڑے90 فیصد کیسوں کو ختم کر دیا گیا ہے اورعدلیہ نے بہت اہم فیصلے سنائے ہیں۔ سندھ میں کاروکاری کا خاتمہ تعلیم کو فروغ دے کر ہوسکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہالا عدالت میں 250 سے زیادہ کیسز ہوئے تو یہاں ایڈیشنل جج مقرر کیا جائے گا۔ دریں اثنا ٹنڈومحمد خان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کاکہنا تھا کہ عدالتوں میں ججزکی تعداد میں اضافہ کیا جارہا ہے۔دریں اثنا ڈسٹرکٹ بارکے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھاکہ ججز اپنے فیصلوں سے انصاف کا بول بالا کریں انصاف کی روشنی سے پورا پاکستان روشن ہوگا، میرٹ کے نام پر کوٹے کا کھیل کھیلا جارہا تھا، میرٹ ہوگی تو ہر بچہ محنت کریگا، ظہرانے سے عرفان خواجہ، حسن شیخ اورمنظور پنہور نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story