مشرف کیس میں حکومت ایسے اقدامات سے گریز کرے جس کے نتائج اچھے نہ نکلیں فضل الرحمان

احتساب ہونا چاہیے لیکن یہ معاملہ کہاں تک جائےگا یہ شاید کسی کو معلوم نہیں، مولانا فضل الرحمان

قطر مذاکرات میں پیشرفت کا کوئی امکان نہیں کیونکہ مشروط مذاکرات کبھی کامیاب نہیں ہوتے، مولانا فضل الرحمان۔ فوٹو: فائل

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کو ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس کے نتائج اچھے نہ نکلیں۔

پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف کارروائی سے کئی نئے مسائل جنم لیں گے کیونکہ ان کے خلاف مقدمہ چلا تو پھر یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ آئین معطل کرنے کے اقدام میں ان کا ساتھ کس کس نے دیا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب ہونا چاہیے مگر پرویزمشرف کا معاملہ کہاں تک جائےگا یہ شاید کسی کو معلوم نہیں، حکومت ایسے اقدامات سے گریز کرے جس کے نتائج اچھے نہ نکلیں۔


جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے ان سے ملاقات خیر سگالی کے تحت کی ہے اس کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا ، نہ ہی جے یو آئی (ف) صوبائی حکومت میں شمولیت کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے واقعات قابل مذمت ہیں کیونکہ بحیثیت مسلمان اور اس ملک کے آئین کے تحت کسی بے گناہوں پر حملے کسی طور بھی درست نہیں، اس طرح کے اقدامات قابل گرفت ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ طالبان اور امریکا کے دمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات مثبت قدم ہے لیکن انہیں ان مذاکرات میں کسی بھی قسم کی پیشرفت کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ اس کی وجہ فریقین کی جانب سے مذاکرات کو مشروط کرنا ہے کیونکہ مشروط مذاکرات کبھی کامیاب نہیں ہوتے۔
Load Next Story