جب تک کوئی لیڈر ’یوٹرن‘ نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا گورنر سندھ
فواد چوہدری جوکچھ بولتے ہیں وہ اس کے خود ذمہ دارہیں، گورنرسندھ
گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ عمران خان کی یوٹرن والی بات درست ہے کیونکہ جب تک کوئی لیڈر یوٹرن نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا۔
گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو سیاست میں آنا چاہیئے، طلبہ ملک سے باہر جاکر بڑا نام روشن کرتے ہیں، ہمیں ملک میں ایسی جابز نکالنی چاہئیے کہ طلبہ کو باہر نہ جانا پڑے اور لڑکیاں بی اے کے بعد بیاہ کریں لیکن کرئیرکو بھی دیکھیں۔ عمران اسماعیل نے طلبہ کو گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ شہلا رضا طلبہ کو اسمبلی کا سیشن دکھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں پاکستان کی آبادی میں اضافے کے لئے پیدا نہیں کیا، دنیا میں آنے کی کوئی وجہ ہے وہ وجہ تلاش کریں۔
عمران خان کے یو ٹرن سے متعلق انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یوٹرن والی بات درست ہے کیونکہ جب تک کوئی لیڈر یوٹرن نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا۔ فواد چوہدری اپنے پریس کلب سے متعلق بیان کا خود جواب دیں گے وہ جو کچھ بولتے ہیں وہ اس کے خود ذمہ دار ہیں۔
گورنرسندھ نے کہا کہ اداروں کودیکھ کر رونا آتا ہے، پی آئی اے کے پاس فیول خریدنے کے پیسے نہیں ہیں، ہم سے کہیں نہ کہیں کوئی غلطی ہوئی ہے جسکے باعث اداروں کا یہ حال ہوا ہے، کے فور منصوبہ جلد مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا، 4 سال میں منصوبہ مکمل نہیں ہوگا۔
گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو سیاست میں آنا چاہیئے، طلبہ ملک سے باہر جاکر بڑا نام روشن کرتے ہیں، ہمیں ملک میں ایسی جابز نکالنی چاہئیے کہ طلبہ کو باہر نہ جانا پڑے اور لڑکیاں بی اے کے بعد بیاہ کریں لیکن کرئیرکو بھی دیکھیں۔ عمران اسماعیل نے طلبہ کو گورنر ہاؤس آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ شہلا رضا طلبہ کو اسمبلی کا سیشن دکھائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں پاکستان کی آبادی میں اضافے کے لئے پیدا نہیں کیا، دنیا میں آنے کی کوئی وجہ ہے وہ وجہ تلاش کریں۔
عمران خان کے یو ٹرن سے متعلق انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یوٹرن والی بات درست ہے کیونکہ جب تک کوئی لیڈر یوٹرن نہیں لیتا بڑے فیصلے نہیں کرسکتا۔ فواد چوہدری اپنے پریس کلب سے متعلق بیان کا خود جواب دیں گے وہ جو کچھ بولتے ہیں وہ اس کے خود ذمہ دار ہیں۔
گورنرسندھ نے کہا کہ اداروں کودیکھ کر رونا آتا ہے، پی آئی اے کے پاس فیول خریدنے کے پیسے نہیں ہیں، ہم سے کہیں نہ کہیں کوئی غلطی ہوئی ہے جسکے باعث اداروں کا یہ حال ہوا ہے، کے فور منصوبہ جلد مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا، 4 سال میں منصوبہ مکمل نہیں ہوگا۔