کھیمروج لیڈروں کو کمبوڈیا میں قتل عام کا مجرم قرار دے دیا گیا

پول پاٹ کمبوڈیا کے وزیراعظم جب کہ کھیمو سمفان صدر تھے اور انھیں اس حکومت کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھا جاتا تھا۔

پول پاٹ کمبوڈیا کے وزیراعظم جب کہ کھیمو سمفان صدر تھے اور انھیں اس حکومت کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھا جاتا تھا۔ فوٹو: فائل

کمبوڈیا میں ماؤ نواز کمیونسٹ پارٹی کی حکومت جسے کھیمروج حکومت کے معروف نام سے پکارا جاتا تھا کے دو چوٹی کے لیڈروں کو اگلے روز عدالت نے تقریباً ایک چوتھائی آبادی کے قتل عام کا مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔87 سالہ کھیموسمفان اور اس کے بھائی 92 سالہ نوون چی کو قتل عام کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ دونوں تاحال زندہ ہیں۔

کھیمروج نے 1975 سے 1979 تک ایک بغاوت کے ذریعے ملک کے اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔ کھمیوسفمان 1976 سے 1979 تک ماؤ نواز کمیونسٹ پارٹی کی صدارتی کونسل( پریزیڈیم) کے چیئرمین تھے جب کہ پول پاٹ پارٹی کے سیکریٹری تھے۔

پول پاٹ کمبوڈیا کے وزیراعظم جب کہ کھیمو سمفان صدر تھے اور انھیں اس حکومت کی سب سے طاقتور شخصیت سمجھا جاتا تھا۔کھیمروج کی یہ حکمرانی کمبوڈیا کے تقریباً 20 لاکھ لوگوں کی ہلاکتوں کا باعث بنی۔ کھیمروج کے دور میں کمبوڈیا کے ویتنامی نژاد باشندوں اور مسلمانوں پر مظالم کیے گئے، شہریوں سے بیگار لی جاتی تھی اور وہ فاقہ کشی کا شکار ہو کر مرتے رہے جب کہ اجتماعی آبروریزی کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔


واضح رہے کہ ان افراد کو 2014 میں اپریل 1975 میں کمبوڈیا سے بالجبر آبادی کو ملک سے نکالنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن کمبوڈیا کی خصوصی عدالت نے نوون چی کو قتل عام کا مجرم بھی ٹھہرا دیا ہے۔ کھیمروج کے خلاف یہ تاریخی فیصلہ سننے کی خاطر اقلیتی مسلمان اور بودھ بھکشو بھی بڑی تعداد میں عدالت کے باہر موجود تھے۔

پول پاٹ حکومت کے خلاف اس فیصلے کی تیاری میں چار سال کا عرصہ لگا ہے۔ مقدمہ چلانے کے لیے یہ عدالت اقوام متحدہ کی ہدایت پر 2006 میں قائم کی گئی تھی البتہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان مجرموں کو دی جانے والی سزا کو کافی قرار نہیں دیا۔ بہرحال ویت نام اور کمبوڈیا ساٹھ اور ستر کی دہائی میں سرد جنگ کا شکار ہوئے ، امریکا اور مغرب کے حمایت یافتہ اور روس اور چین کے حمایت یافتہ گروہوں کی چپقلش نے دونوں ملکوں کو تباہی سے دوچار کردیا ۔

اب دونوں ملک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں اور تعمیر وترقی کے عمل کو تیز کررہے ہیں۔ ماضی کے کردار بتدریج تاریخ کا حصہ بن رہے ہیں۔کھیمروج کو بھی اس وقت عوام کے ایک حصے کی حمایت حاصل تھی لیکن اقتدار کی جنگ میں وہ اس وقت شکست کھا گئے جب کمیونسٹ دنیا سوویت یونین اور چین کے درمیان تقسیم ہوگئی ۔

 
Load Next Story