بدین نہری پانی سے محروم کسانوں نے جیل بھرو تحریک شروع کر دی
نصیر کینال کی 8شاخوں کے آبادگاروں کا 23ویں روزبھی دھرنا جاری، فشر فوک فورم نے احتجاج کی حمایت کر دی
سکھر شہر کے نصیر کینال کی سب ڈویژن خیر پور گنبوکی 8شاخون کے آبادگاروں نے جیل بھرو تحریک جاری رکھتے ہوئے 23ویں دن بھی ڈسٹرکٹ جیل بدین کے سامنے دھرنا دیا اور مطالبہ کیا کہ انھیں جیل میں ڈالا جائے یا پانی دیا جائے۔
فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین سید محمد علی شاہ نے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے آبادگاروں اور کسانوں کے دھرنے اور تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل سے فشر فوک فورم کا ایک نمائندہ وفد جیل بھرو تحریک میں شامل ہوگا۔ حکمرانوں نے آبادگاروں سے جو رویہ روا رکھا ہوا ہے ایسا کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔
انھوں نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ نصیر کینال پر ٹیل کے آبادگاروں کے پانی کی چوری روکنے کیلیے رینجرز کو تعینات کیا جائے اور غیر قانونی واٹرکورسز کو ختم کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ غیر قانونی واٹر کورس بند نہ کیے گئے تو کسان ہمارے کنٹرول سے باہر نکل جائیں گے اور وہ تمام غیر قانونی واٹر کورس خود بند کری دیں گے اور اس صورتحال میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ذمے دار سندھ حکومت ہوگی۔
فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین سید محمد علی شاہ نے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے آبادگاروں اور کسانوں کے دھرنے اور تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کل سے فشر فوک فورم کا ایک نمائندہ وفد جیل بھرو تحریک میں شامل ہوگا۔ حکمرانوں نے آبادگاروں سے جو رویہ روا رکھا ہوا ہے ایسا کوئی دشمن بھی نہیں کرتا۔
انھوں نے چیف جسٹس اور وزیر اعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ نصیر کینال پر ٹیل کے آبادگاروں کے پانی کی چوری روکنے کیلیے رینجرز کو تعینات کیا جائے اور غیر قانونی واٹرکورسز کو ختم کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ غیر قانونی واٹر کورس بند نہ کیے گئے تو کسان ہمارے کنٹرول سے باہر نکل جائیں گے اور وہ تمام غیر قانونی واٹر کورس خود بند کری دیں گے اور اس صورتحال میں ہونے والے جانی و مالی نقصان کی ذمے دار سندھ حکومت ہوگی۔