بدین پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں کروڑوں روپے کی کرپشن
جعلی بل اور واؤچر بنا کر ترقیاتی فنڈز سے کروڑوں ہڑپ کیے گیے
پبلک ہیلتھ انجینئر نگ میں کرپشن کی انتہا، بدین میں کروڑوں روپے کے ترقیاتی کاموں کے بل پاس کروالیے گئے ہیں اور کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے۔
کاغذی کارروائی میں بدین کو کشمیر کہا جاتا ہے، ماہ جون میں ترقیاتی کاموں کے پیسے واپس ہونے کے ڈر سے پبلک ہیلتھ آفس اتوار کے دن سرکاری تعطیل کے باوجود دفاتر کھلے رکھ کر کلرک اور افسران جعلی بل اور واؤچرز بنا کر ترقیاتی کوموں کی رقم نکال کر اسے مال غنیمت سمجھ کرہڑپ کر لیے گئے۔
بدین میں جو بھی چیف انجینئر آتا ہے تو 3ماہ میں اس کا تبادلہ کردیا جاتا ہے، آفس کا سارا کام اکاؤنٹنٹ اور کلرک کے حوالے کردیا گیا ہے، غریب آباد کے ڈرینچ سسٹم اور بدین شہر میں پانی کی فراہمی کیلیے6 تالاب بنوانے کے لیے70کروڑ روپے جاری ہوئے تھے اور ان تالابوں کے کام میں غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے کے ساتھ کروڑوں روپے کرپشن ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے۔
کاغذی کارروائی میں بدین کو کشمیر کہا جاتا ہے، ماہ جون میں ترقیاتی کاموں کے پیسے واپس ہونے کے ڈر سے پبلک ہیلتھ آفس اتوار کے دن سرکاری تعطیل کے باوجود دفاتر کھلے رکھ کر کلرک اور افسران جعلی بل اور واؤچرز بنا کر ترقیاتی کوموں کی رقم نکال کر اسے مال غنیمت سمجھ کرہڑپ کر لیے گئے۔
بدین میں جو بھی چیف انجینئر آتا ہے تو 3ماہ میں اس کا تبادلہ کردیا جاتا ہے، آفس کا سارا کام اکاؤنٹنٹ اور کلرک کے حوالے کردیا گیا ہے، غریب آباد کے ڈرینچ سسٹم اور بدین شہر میں پانی کی فراہمی کیلیے6 تالاب بنوانے کے لیے70کروڑ روپے جاری ہوئے تھے اور ان تالابوں کے کام میں غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے کے ساتھ کروڑوں روپے کرپشن ہونے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف عدالتوں سے رجوع کریں گے۔