لاپتہ ہونے والا سی ڈی اے افسربیوی کا ’’ستایا‘‘ نکلا
پولیس نے اس سے معافی نامہ لکھواکر اسے رہا کردیا۔
وفاقی پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کی دوڑیں لگوانے والے سی ڈی اے کے گریڈ 18 کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایازخان محسود سوتیلی بیٹی کا رشتہ انکی مرضی سے نہ کرنے پر دوسری بیوی سے ناراض ہوکرڈیرہ اسماعیل خان گئے۔
پولیس کی خصوصی ٹیم ڈی آئی خان سے اسلام آباد لائی، معافی نامہ لکھواکر رہاکردیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس کی خصوصی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے ایازخان کو ڈیرہ اسماعیل خان سے لے کر اتوار کی صبح اسلام آباد پہنچی اور انہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور معافی نامہ لکھوانے کے بعد رہاکردیا گیا ۔
پولیس کے ایک سینئرآفیسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایاز خان نے پولیس کو دفعہ 164 کے تحت بیان میں بتایا کہ وہ اپنی سوتیلی بیٹی کا رشتہ انکی مرضی سے طے نہ کرنے پرناراض ہوکرگیا تھا جس کیلیے اس نے سی ڈی اے میں اپنے دفتر سے 4 یوم کی چھٹی لی تھی اور اس میں بہانہ کیا تھا کہ وہ گلگت اورشمالی علاقوں میں سیر کرنے جارہا ہے۔ پولیس نے اس سے معافی نامہ لکھواکر اسے رہا کردیا۔
پولیس کی خصوصی ٹیم ڈی آئی خان سے اسلام آباد لائی، معافی نامہ لکھواکر رہاکردیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی پولیس کی خصوصی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے ایازخان کو ڈیرہ اسماعیل خان سے لے کر اتوار کی صبح اسلام آباد پہنچی اور انہیں ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور معافی نامہ لکھوانے کے بعد رہاکردیا گیا ۔
پولیس کے ایک سینئرآفیسر نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایاز خان نے پولیس کو دفعہ 164 کے تحت بیان میں بتایا کہ وہ اپنی سوتیلی بیٹی کا رشتہ انکی مرضی سے طے نہ کرنے پرناراض ہوکرگیا تھا جس کیلیے اس نے سی ڈی اے میں اپنے دفتر سے 4 یوم کی چھٹی لی تھی اور اس میں بہانہ کیا تھا کہ وہ گلگت اورشمالی علاقوں میں سیر کرنے جارہا ہے۔ پولیس نے اس سے معافی نامہ لکھواکر اسے رہا کردیا۔