عدالتی معاون سے تلخی لال مسجد کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی

کرپشن ختم کیے بغیرجیلوں کی حالت بہترنہیں ہوسکتی،چیف جسٹس،انڈرٹرائل قیدیوں کی تفصیل،مقدمات میں تاخیرکی وجوہات طلب

ایفی ڈرین کیس میں ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلیے اپیلیں خارج،حنیف عباسی کے معاملے میں ہائیکورٹ سے رجوع کی اجازت فوٹو: فائل

ZURICH:
سپریم کورٹ نے قیدیوں کی حالت زار اورگنجائش سے زائد قیدی رکھنے کے مقدمہ میں ملک بھرکی جیلوں میں انڈر ٹرائل قیدیوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں اورتمام ہائی کورٹس کے رجسٹرار صاحبان کو ہدایت کی ہے کہ انڈر ٹرائل قیدیوں کے مقدمات میں تاخیرکی وجوہات سے عدالت کوآگاہ کیا جائے۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے انڈر ٹرائل قیدیوں کے مقدمات سننے میں تیزی لانے کی ہدایت کی اورکہاکہ اس بارے میں اب تک کے اقدامات کی تفصیل سے آگاہ کیاجائے۔چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں بینچ نے آبزرویشن دی کہ مقدمات جلد نمٹا کر جیلوں میں گنجائش سے زائد قیدیوں کے معاملے سے نمٹا جا سکتا ہے ۔چیف جسٹس نے کہاکرپشن ختم کیے بغیرجیلوں کی حالت میں بہتری نہیں لائی جاسکتی۔




جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایفی ڈرین کیس میں ملزمان کی ضمانتوں کی منسوخی کیلیے دائر اے این ایف کی اپیلیں خارج کردی ہیں اور آبزرویشن دی ہے کہ حنیف عباسی اور ناصر خان کے معاملے پر تازہ ثبوتوں کے ساتھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔ملزمان حنیف عباسی، افتخار احمد خان بابر، انصر فاروق، اسد حفیظ اور شیخ انصار احمد سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت کے فیصلے کیخلاف اپیلیں دائرکی گئی تھیں۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لال مسجدآپریشن کیس کی سماعت کرتے ہوئے آپریشن کے دوران لاپتہ ہونے والے پانچ افراد محمد شعیب، محمد علی ،محمد طاہر فاروق ،علی اکبر اورگل فقیرکا معاملہ الگ کرکے یکم جولائی کو سننے کا فیصلہ کیا ہے۔سماعت کے دوران پٹیشنرکے وکیل طارق اسدکے نازیبا رویے کے باعث سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی

Recommended Stories

Load Next Story