لاپتہ شخص کی عدم بازیابی پر داخلہ و دفاع کے سیکرٹریز آئی جی پر 20 لاکھ جرمانہ

لاپتہ شخص کو بازیاب نہ کرایا تو وزیراعظم ان تمام عہدوں پر تعینات افراد کو برطرف کردیں، اسلام آباد ہائی کورٹ

لاپتہ شخص کو بازیاب نہ کرایا تو وزیراعظم ان تمام عہدوں پر تعینات افراد کو برطرف کردیں، اسلام آباد ہائی کورٹ فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے لاپتہ ملزم کی عدم بازیابی پر سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع، آئی جی اسلام آباد اور جے آئی ٹی پر 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے عبداللہ نامی شخص کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری دفاع ، آئی جی اسلام آباد اور جے آئی ٹی پر 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ چھ ماہ میں لاپتہ شخص کو بازیاب کرایا جائے، ورنہ عدم بازیابی کی صورت میں وزیراعظم ان تمام عہدوں پر تعینات افراد کو ہٹادیں۔


ملزم عبداللہ پر سابق وزیر شہباز بھٹی کے قتل اور بے نظیر بھٹو کیس میں ایف آئی اے کے پراسیکیورٹر چوہدری ذوالفقار کے قتل کا الزام ہے۔ عبداللہ کی بازیابی کے لیے درخواست 2015ء سے زیر سماعت تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بے نظیر قتل کیس کے پراسکیوٹر چوہدری ذوالفقار کے قتل کے ملزمان بری

واضح رہے کہ چوہدری ذوالفقار سرکاری وکیل اور بے نظیر قتل کیس میں ایف آئی اے کے پراسکیوٹر تھے۔ انہیں 3 مئی 2013 کو اسلام آباد میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ چوہدری ذوالفقار کے گارڈ فرمان علی کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم عبد اللہ زخمی ہوا تھا جسے اسپتال سے حراست میں لیا گیا اور عبداللہ کی نشاندہی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مزید 5 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔
Load Next Story