نواز شریف کیخلاف العزیزیہ ریفرنس مکمل کرنے کیلیے مزید 3 ہفتے کی مہلت
العزیزیہ ریفرنس کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید مہلت نہیں ملے گی، چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت مکمل کرنے کے لیے مزید 3 ہفتے کی مہلت دیدی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی العزیزیہ ریفرنس کے ٹرائل میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔ نواز شریف کی طرف سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کے ٹرائل میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید مہلت نہیں ملے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : احتساب عدالت کا نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کیلیے سپریم کورٹ کو خط
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کی درخواست کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوخط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈ لائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں۔
نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں اب تک 7 بار توسیع ہوچکی ہے۔ نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس فیصلے میں سپریم کورٹ نے ابتدائی طور پر ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا۔ ٹرائل مکمل نہ ہونے پر پہلے 2 ماہ، پھر دو بار ایک ایک ماہ اور دو مرتبہ چھ چھ ہفتوں کا وقت دیا گیا، آخری بار سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کیلیے 17 نومبر کا وقت دیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی ایک اور مدت ختم
واضح رہے کہ اب تک احتساب عدالت نے صرف ایک مقدمے ایون فیلڈ کا فیصلہ سنایا ہے جس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک کی العزیزیہ ریفرنس کے ٹرائل میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی۔ نواز شریف کی طرف سے خواجہ حارث عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کے ٹرائل میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ العزیزیہ ریفرنس کا ٹرائل مکمل کرنے کے لیے مزید مہلت نہیں ملے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : احتساب عدالت کا نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کیلیے سپریم کورٹ کو خط
احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ٹرائل کی مدت میں توسیع کی درخواست کرتے ہوئے سپریم کورٹ کوخط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کی دی گئی ڈیڈ لائن میں ٹرائل مکمل کرنا ممکن نہیں۔
نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف ٹرائل مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن میں اب تک 7 بار توسیع ہوچکی ہے۔ نواز شریف کے خلاف پاناما لیکس فیصلے میں سپریم کورٹ نے ابتدائی طور پر ٹرائل مکمل کرنے کیلئے 6 ماہ کا وقت دیا تھا۔ ٹرائل مکمل نہ ہونے پر پہلے 2 ماہ، پھر دو بار ایک ایک ماہ اور دو مرتبہ چھ چھ ہفتوں کا وقت دیا گیا، آخری بار سپریم کورٹ نے ٹرائل مکمل کرنے کیلیے 17 نومبر کا وقت دیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کیخلاف نیب ریفرنسز کا ٹرائل مکمل کرنے کی ایک اور مدت ختم
واضح رہے کہ اب تک احتساب عدالت نے صرف ایک مقدمے ایون فیلڈ کا فیصلہ سنایا ہے جس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔