ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو سیاسی تھا ساجد تارڑ
امریکی صدر کو انھی کی زبان میں جواب مل گیا، تعلقات میں توازن ضروری ہے، جنرل (ر) اعجاز اعوان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ساجد تارڑ نے کہا کہ فاکس نیوز پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹر ویو سیاسی تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ولیم میکرون جوبائیڈن کے ساتھ 2020 میں وائس پریزیڈنٹ بننا چاہتے ہیں یاڈونلڈٹرمپ کے سامنے بطور صدارتی امیدوار آناچاہتے ہیں۔ آج سے 3 مہینے پہلے انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فارن پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جب ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آیا تو انھوں نے یہی کہاکہ اوباما کی جگہ میں ہوتا تو مسئلے حل کر لیتا لیکن اس کے بعد پاکستان کے حالات بہتر ہونا شروع ہو گئے، کچھ باتیں تلخ حقیقتیں ہیں اس میں کوئی مبالغہ آرائی تونہیں دونوں طرف سے سیاسی بیان بازی ہو رہی ہے اور میراخیال ہے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں گے، محض ایک بیان سے تعلقات کو اتنا دھچکانہیں لگے گا۔
ادھر تجزیہ کار جنرل(ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انھی کی زبان میں جواب بھی مل گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماصداقت علی عباسی نے کہا کہ عمران خان نے وضاحت کر دی ہے کہ آپ نے جو پیسے دیے ہم نے اس سے چھ گنا زیادہ پیسے خرچ کیے ہیں اور نائن الیون کی جنگ میںہماراکوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا۔
مسلم لیگ (ن)کی رہنما مائزہ حمید نے کہاکہ عمران خان کو ٹویٹ کے توسط سے جواب نہیں دینا چاہیے بلکہ فارن آفس کے توسط سے جواب دینا چاہیے تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ولیم میکرون جوبائیڈن کے ساتھ 2020 میں وائس پریزیڈنٹ بننا چاہتے ہیں یاڈونلڈٹرمپ کے سامنے بطور صدارتی امیدوار آناچاہتے ہیں۔ آج سے 3 مہینے پہلے انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فارن پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جب ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آیا تو انھوں نے یہی کہاکہ اوباما کی جگہ میں ہوتا تو مسئلے حل کر لیتا لیکن اس کے بعد پاکستان کے حالات بہتر ہونا شروع ہو گئے، کچھ باتیں تلخ حقیقتیں ہیں اس میں کوئی مبالغہ آرائی تونہیں دونوں طرف سے سیاسی بیان بازی ہو رہی ہے اور میراخیال ہے کہ حالات بہتری کی طرف جائیں گے، محض ایک بیان سے تعلقات کو اتنا دھچکانہیں لگے گا۔
ادھر تجزیہ کار جنرل(ر) اعجاز اعوان نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انھی کی زبان میں جواب بھی مل گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رہنماصداقت علی عباسی نے کہا کہ عمران خان نے وضاحت کر دی ہے کہ آپ نے جو پیسے دیے ہم نے اس سے چھ گنا زیادہ پیسے خرچ کیے ہیں اور نائن الیون کی جنگ میںہماراکوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا۔
مسلم لیگ (ن)کی رہنما مائزہ حمید نے کہاکہ عمران خان کو ٹویٹ کے توسط سے جواب نہیں دینا چاہیے بلکہ فارن آفس کے توسط سے جواب دینا چاہیے تھا۔