چین کے مسلم صوبے سنکیانگ میں تشدد کی تازہ لہر میں 27 افراد ہلاک
صوبےکےصدرمقام ارومچی کے نواحی علاقے لوکچون میں صبح کے وقت حملہ آوروں نے پولیس اسٹیشن اورسرکاری عمارت پرحملہ کردیا
چین کے مسلم صوبے سنکیانگ میں تشدد کی تازہ لہر میں 27افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے
چین کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبے کے صدرمقام ارومچی کے نواحی علاقے لوکچون میں صبح کے وقت حملہ آوروں نے مقامی پولیس اسٹیشن اور سرکاری عمارت پر حملہ کردیا اوراپنے سامنے آنے والے افراد پر چاقوؤں اورتیز دھارآلے سے پے درپے وار کیے، اس دوران مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن کی متعددگاڑیوں کو بھی آگ لگادی،حملہ آوروں کے حملے کے نتیجے میں 9پولیس اہلکاروں سمیت 17افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے، حملہ آوروں پر قابو پانے کے لئے پولیس نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 10 حملہ آوربھی ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مقامی حکام کی جانب سے حملے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملے کی وجہ حکومت کی جانب سے مقامی افراد کے حقوق اوران کی زبان و ثقافت پر لگائی جانے والی پابندیوں کے بعد پیدا ہونے والا تناؤ ہے۔
چین کی خبر رساں ایجنسی کے مطابق صوبے کے صدرمقام ارومچی کے نواحی علاقے لوکچون میں صبح کے وقت حملہ آوروں نے مقامی پولیس اسٹیشن اور سرکاری عمارت پر حملہ کردیا اوراپنے سامنے آنے والے افراد پر چاقوؤں اورتیز دھارآلے سے پے درپے وار کیے، اس دوران مشتعل افراد نے پولیس اسٹیشن کی متعددگاڑیوں کو بھی آگ لگادی،حملہ آوروں کے حملے کے نتیجے میں 9پولیس اہلکاروں سمیت 17افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے، حملہ آوروں پر قابو پانے کے لئے پولیس نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 10 حملہ آوربھی ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق مقامی حکام کی جانب سے حملے کی وجوہات نہیں بتائی گئیں تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حملے کی وجہ حکومت کی جانب سے مقامی افراد کے حقوق اوران کی زبان و ثقافت پر لگائی جانے والی پابندیوں کے بعد پیدا ہونے والا تناؤ ہے۔