نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں دفاع پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ نہ کرسکے

نواز شریف کا عدالت کی جانب سے پوچھے گئے چار سوالوں کے جواب پر مبنی بیان موخر

نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ہورہی ہے فوٹو: فائل

سابق وزیر اعظم نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں دفاع پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ نہ کرسکے۔

اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی، نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں دفاع پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ نہ کرسکے۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ آج تفتیشی افسر پرجرح کرلیتے ہیں،جمعرات کو میاں صاحب بقیہ بیان قلمبند کرادیں گے۔ جس پر جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ نوازشریف کا العزیزیہ میں بیان مکمل کرلیتے تواچھا تھا۔ جمعرات کو میاں صاحب نے فاتحہ کیلیے جانا ہوگا تو پھر وہ نہیں آئیں گے،جس پر خواجہ حارث نے یقین دہانی کرائی کہ نواز شریف جمعرات کو عدالت میں پیش ہوں گے۔


دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے کوشش کریں گے کہ میرا خیال تھا کہ 2 ہفتے ملیں گے تو اس میں مکمل کرنا مشکل ہو جاتا،3 ہفتے کا وقت ملا ہے اس مدت میں ٹرائل مکمل ہو جائے گا، فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے بیان کے لئے سوالات کم ہوں، کوشش کریں گے فلیگ شپ ریفرنس میں 70،75 سوالات رکھیں۔

جرح کے دوران تفتیشی افسر محمد کامران نے کہا کہ 4 اگست کاخط میں نےنہیں محمد واصف بھٹی نے لکھا تھا لیکن خط نیب کو بھیجنے کی کارروائی میں نے شروع کی تھی،نیب نےغیر تصدیق شدہ نقول فراہم کر دی تھیں۔

 
Load Next Story