پاکستان میں لاپتہ ہونیوالی چیک ریپبلک کی 2 خواتین کی ویڈیو منظرعام پر آ گئی
دونوں غیر ملکی خواتین کی ویڈیو چیک ریپبلک کے مقامی ٹی وی چینل "ٹی وی نووا" پر چلائی گئی ہے
KARACHI:
پاک افغان سرحدی علاقے سے رواں سال مارچ میں لاپتہ ہونے والی چیک ریپبلک کی 2 خواتین کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے جس میں اغوا کاروں نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں غیر ملکی خواتین کی ویڈیو چیک ریپبلک کے مقامی ٹی وی چینل "ٹی وی نووا" پر چلائی گئی ہے، ٹی وی چینل کے حکام کا کہنا ہے کہ اسے یہ ویڈیو اورنا موشی نامی خاتون نے دی ہے۔ ویڈیو میں لاپتہ ہونے والی دونوں خواتین کو دکھایا گیا ہے، ویڈیو ميں لاپتہ خواتین کے پاسپورٹس بھی دکھائے گئے ہیں اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان خواتین کی رہائی کے بدلے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ویڈیو کی حقیقت کے بارے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے جب کہ چیک وزارت خارجہ بھی کا کہنا ہے کہ وہ ویڈیو کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں اغوا کاروں نے اپنی شناخت نہیں بتائی تاہم دونوں خواتین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کی صحت بہتر ہے مگر ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے چیک صدر، عوام اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ دونوں خواتین مارچ کے مہینے میں صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحدی علاقے سے اغوا ہو گئیں تھیں جس کے بعد ان کی کسی قسم کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی کسی گروپ نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی۔
پاک افغان سرحدی علاقے سے رواں سال مارچ میں لاپتہ ہونے والی چیک ریپبلک کی 2 خواتین کی مبینہ ویڈیو منظر عام پر آ گئی ہے جس میں اغوا کاروں نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
غیرملکی ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں غیر ملکی خواتین کی ویڈیو چیک ریپبلک کے مقامی ٹی وی چینل "ٹی وی نووا" پر چلائی گئی ہے، ٹی وی چینل کے حکام کا کہنا ہے کہ اسے یہ ویڈیو اورنا موشی نامی خاتون نے دی ہے۔ ویڈیو میں لاپتہ ہونے والی دونوں خواتین کو دکھایا گیا ہے، ویڈیو ميں لاپتہ خواتین کے پاسپورٹس بھی دکھائے گئے ہیں اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان خواتین کی رہائی کے بدلے ڈاکٹرعافیہ صدیقی کو رہا کیا جائے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ویڈیو کی حقیقت کے بارے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے جب کہ چیک وزارت خارجہ بھی کا کہنا ہے کہ وہ ویڈیو کے حوالے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
ویڈیو میں اغوا کاروں نے اپنی شناخت نہیں بتائی تاہم دونوں خواتین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کی صحت بہتر ہے مگر ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے چیک صدر، عوام اور یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ چیک ریپبلک سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ دونوں خواتین مارچ کے مہینے میں صوبہ بلوچستان میں پاک افغان سرحدی علاقے سے اغوا ہو گئیں تھیں جس کے بعد ان کی کسی قسم کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی اور نہ ہی کسی گروپ نے ان کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی۔