بھارت میں سکھوں کے قتل عام میں ملوث ملزمان کو سزائے موت اور عمرقید

1984 میں وزیراعظم اندرا گاندھی کی اپنے سکھ محافظوں کے ہاتھوں قتل پر مشتعل ہندو ہجوم نے 8 ہزار سکھوں کا قتل کیا تھا

ہندوؤں کے مشتعل ہجوم نے ہزاروں سکھوں کو قتل کردیا تھا۔ فوٹو : فائل

LONDON:
عدالت نے سکھوں کے قتل عام میں ملوث ایک ملزم کو سزائے موت اور ایک کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق دہلی کی عدالت نے 1984 میں سکھوں کے قتل عام میں ملوث دو ملزمان کے مقدمے کی سماعت کی۔ سیکیورٹی وجوہات کی بناء پرسماعت تلہارجیل میں ہوئی۔ عدالت نے ملزم یشپال سنگھ کو سزائے موت اور نریش شہراوت عمرقید کی سزا سنا دی۔


دونوں ملزمان اُس مشتعل ہجوم کا حصہ تھے جس نے 34 سال قبل دو سکھ نوجوانوں 24 سالہ ہردیو سنگھ اور 26 سالہ اوتار سنگھ کو بیدردی سے قتل کردیا تھا۔ 1984 میں سکھوں کے قتل عام کی تحقیقات کے لیے وزارت داخلہ نے 2015 میں خصوصی تفتیشی کمیٹی تشکیل دی تھی۔

تفتیشی کمیٹی نے عینی شاہدوں کی گواہی پر دونوں ملزمان کو 2016 میں حراست میں لیا تھا۔ تفتیشی کمیٹی کے مطابق دونوں عادی مجرم تھے جن پر قتل کے علاوہ ڈکیتی، جنسی زیادتی، سکھوں کی املاک کو نذرآتش کرنے سمیت سنگین نوعیت کے مختلف مقدمات بھی درج تھے۔

واضح رہے کہ 31 اکتوبر 1984 کو اُس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی کو ان کے سکھ محافظوں نے قتل کردیا تھا جس کے بعد مشتعل ہجوم نے بھارت بھر میں 8 ہزارسے زائد سکھوں کو قتل کردیا تھا جس میں سے صرف دہلی میں 3 ہزار سکھوں کو قتل کیا گیا۔
Load Next Story