جیم اینڈ جیولری انڈسٹری وڈیولپمنٹ کمپنی میں شدید اختلافات
شعبے کی نمائندہ تنظیم نے کمپنی کو ایسوسی ایشن کا نام استعمال کرنے سے روک دیا
لاہور:
جیم اینڈ جیولری انڈسٹری اور وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے تحت کام کرنے والی جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔
انڈسٹری کی نمائندہ آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کو اپنی کسی بھی سرگرمی کے لیے پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز کا نام استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستان جیم اینڈجیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو بختیار خان کو جاری کردہ ایک خط کے ذریعے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے تحت ستمبر 2013 میں ہونے والی نمائش کے لیے ایسوسی ایشن کا نام استعمال کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن وفاقی وزارت تجارت کے تحت ہونے والے قومی ایونٹ میں شریک ہے اور ایکسپو پاکستان نمائش میں جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کے تحت خصوصی پویلین قائم کیا جارہا ہے اس لیے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے تحت ستمبر میں ان ہی تاریخوں میں ہونے والی علیٰحدہ نمائش کے لیے ایسوسی ایشن کا نام استعمال نہ کیا جائے۔
آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کو بھی ایک خط ارسال کیا ہے جس میں جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے موجودہ بورڈ کی تحلیل اور عہدے داروں کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی 6 سالہ کارکردگی مایوس کن ہے اور کمپنی اپنے قیام کامقصد پورا کرنے میں ناکام ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدوں کی سیاسی بنیادوں پر تقرریاں کی گئیں۔
کمپنی میں جنرل منیجر مارکیٹنگ اور کوالٹی ایشورنس کی آسامی 3 سال سے خالی پڑی ہے، اسی طرح مارکیٹنگ منیجر کی پوسٹ پر بھی 9 ماہ سے کوئی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی، کمپنی نے کروڑوں روپے کی مشینری درآمد کی جس میں سے بیشتر مشینیں 5 سال گزرنے کے باوجود استعمال نہیں کی گئیں۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنی کو فعال بنانے کے لیے میرٹ کی بنیاد پر کمپنی کے بائی لاز کے مطابق اعلیٰ عہدوں پر انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے اہل اور تجربہ کار افراد کی تقرریاں کی جائیں، کمپنی کے بورڈ کی تشکیل نو کرتے ہوئے بورڈ میں بھی نجی شعبے سے اہل اور تجربہ کار اچھی ساکھ کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے۔
جیم اینڈ جیولری انڈسٹری اور وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کے تحت کام کرنے والی جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے۔
انڈسٹری کی نمائندہ آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کو اپنی کسی بھی سرگرمی کے لیے پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز کا نام استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستان جیم اینڈجیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو بختیار خان کو جاری کردہ ایک خط کے ذریعے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے تحت ستمبر 2013 میں ہونے والی نمائش کے لیے ایسوسی ایشن کا نام استعمال کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن وفاقی وزارت تجارت کے تحت ہونے والے قومی ایونٹ میں شریک ہے اور ایکسپو پاکستان نمائش میں جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کے تحت خصوصی پویلین قائم کیا جارہا ہے اس لیے جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کے تحت ستمبر میں ان ہی تاریخوں میں ہونے والی علیٰحدہ نمائش کے لیے ایسوسی ایشن کا نام استعمال نہ کیا جائے۔
آل پاکستان جیم مرچنٹس اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت صنعت و پیداوار کو بھی ایک خط ارسال کیا ہے جس میں جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی کارکردگی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے موجودہ بورڈ کی تحلیل اور عہدے داروں کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جیم اینڈ جیولری ڈیولپمنٹ کمپنی کی 6 سالہ کارکردگی مایوس کن ہے اور کمپنی اپنے قیام کامقصد پورا کرنے میں ناکام ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدوں کی سیاسی بنیادوں پر تقرریاں کی گئیں۔
کمپنی میں جنرل منیجر مارکیٹنگ اور کوالٹی ایشورنس کی آسامی 3 سال سے خالی پڑی ہے، اسی طرح مارکیٹنگ منیجر کی پوسٹ پر بھی 9 ماہ سے کوئی تقرری عمل میں نہیں لائی گئی، کمپنی نے کروڑوں روپے کی مشینری درآمد کی جس میں سے بیشتر مشینیں 5 سال گزرنے کے باوجود استعمال نہیں کی گئیں۔ ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ کمپنی کو فعال بنانے کے لیے میرٹ کی بنیاد پر کمپنی کے بائی لاز کے مطابق اعلیٰ عہدوں پر انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے اہل اور تجربہ کار افراد کی تقرریاں کی جائیں، کمپنی کے بورڈ کی تشکیل نو کرتے ہوئے بورڈ میں بھی نجی شعبے سے اہل اور تجربہ کار اچھی ساکھ کے اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے۔