آشیانہ اقبال اسکینڈل نیب نے شہبازشریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا
شہبازشریف سمیت 4 افراد کے خلاف ریفرنس 24 نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع
نیب نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے خلاف ریفرنس تیار کرلیا جو 24 نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم نے آشیانہ اقبال اسکینڈل ریفرنس سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی جس کے بعد شہبازشریف سمیت 4 افراد کے خلاف ریفرنس 24 نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے پرائیویٹ افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی شریک ملزم فواد حسن فواد سے باہمی ملی بھگت سے میرٹ پر آنے والی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کروایا گیا، اس کے علاوہ ملزم نے مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو غیر قانونی منافع دینے کی غرض سے ٹھیکا منسوخ کروایا اور اسی کمپنی سے غیرقانونی طور پر مالی فوائد حاصل کیے، شہباز شریف نے 21 اکتوبر 2014 کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنیکا حکم دیا، ان اقدامات سے پی ایل ڈی سی کے وجود کی نفی ہوتی نظر آئی اور حکومتی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم شہباز شریف نے غیرقانونی طور پر ہی ایل ڈی اے کو ٹھیکہ منتقل کرنیکی منظوری دلوائی جب کہ اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ تھے، اس طرح پبلک پارٹنر شپ کے تحت ٹھیکہ منظور نظر میسرز بسم اللہ انجینرنگ کو دے دیا گیا جو پیراگون کی پراکسی کمپنی تھی۔
ذرائع کے مطابق نیب لاہور کی ٹیم نے آشیانہ اقبال اسکینڈل ریفرنس سے متعلق چیئرمین نیب کو بریفنگ دی جس کے بعد شہبازشریف سمیت 4 افراد کے خلاف ریفرنس 24 نومبر کو فائل کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے پرائیویٹ افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیرقانونی استعمال کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شہباز شریف 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی شریک ملزم فواد حسن فواد سے باہمی ملی بھگت سے میرٹ پر آنے والی کمپنی کا ٹھیکہ منسوخ کروایا گیا، اس کے علاوہ ملزم نے مبینہ طور پر من پسند کمپنی کو غیر قانونی منافع دینے کی غرض سے ٹھیکا منسوخ کروایا اور اسی کمپنی سے غیرقانونی طور پر مالی فوائد حاصل کیے، شہباز شریف نے 21 اکتوبر 2014 کو آشیانہ اقبال پراجیکٹ کا ٹھیکہ پی ایل ڈی سی سے ایل ڈی اے کو منتقل کرنیکا حکم دیا، ان اقدامات سے پی ایل ڈی سی کے وجود کی نفی ہوتی نظر آئی اور حکومتی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزم شہباز شریف نے غیرقانونی طور پر ہی ایل ڈی اے کو ٹھیکہ منتقل کرنیکی منظوری دلوائی جب کہ اس وقت کے ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ تھے، اس طرح پبلک پارٹنر شپ کے تحت ٹھیکہ منظور نظر میسرز بسم اللہ انجینرنگ کو دے دیا گیا جو پیراگون کی پراکسی کمپنی تھی۔