مشکوک سری لنکن امپائرز کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا
اسٹنگ آپریشن میں کرپشن کی حامی بھرنے والے آفیشلز پر آئندہ ہفتے پابندی کا امکان
لاہور:
مشکوک حرکتوں میں ملوث سری لنکن امپائرز کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، بھارتی ٹی وی اسٹنگ آپریشن میں کرپشن کی حامی بھرنے والے آفیشلز پر پابندی کا امکان روشن ہے۔
آئندہ ہفتے ان کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ایک امپائر نے پاکستانی پلیئرکو سری لنکا پریمیئر لیگ میں ناٹ آؤٹ قرار دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے ایک ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن میں پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے 6 آفیشلز نے رقم کے عوض فکسنگ اور دھوکا دہی پر آمادگی ظاہر کی تھی، پاکستان اور بنگلہ دیش اپنے امپائرز کو 4 سے 10 برس کیلیے کرکٹ سے آؤٹ کرچکے، مگر ابھی تک سری لنکا کے تینوں آفیشلز گامنی دیسانائیکے، سگارے گالگے اور مورس ونسٹن کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں 7 میں سے دو جرائم میں ملوث قرار پایا گیا تاہم ان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے قبل سری لنکا کرکٹ کی ایگزیکٹیو کمیٹی اپنے قانونی ماہرین سے مشورہ لے گی، سری لنکا نے ان امپائرز کے بارے میں آئی سی سی سے موصول ہونے والی ویڈیو کا بھی جائزہ لیا، اس بارے میں ایس ایل سی کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ ہمیں بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ان ویڈیو شواہد کے ساتھ کو گڑبڑ تو نہیں کی گئی، جب اس بارے میں فیصلہ ہوجائے تو ہم اگلا قدم اٹھائے گے، بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ آئندہ ہفتے ہوسکتا ہے جب بورڈ کے سربراہ جیانتھا دھرماداسا اور نشانتھا رانا ٹنگا آئی سی سی میٹنگ سے وطن واپس آئیں گے۔
سری لنکا اپریل میں ہی ان امپائرزکو معطل کرچکا ہے۔ ونسٹن نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے موقع پر انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ سے 90 منٹ قبل ہی ٹیموں، کنڈیشنز اور ٹاس کے بارے میں رپورٹ صرف 600 پاؤنڈ کے عوض فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی،گالگے نے یہی معلومات پاکستان اور بھارت کے درمیان وارم اپ میچ سے قبل دینے کو کہا، انھوں نے ساتھ میں اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ وہ سری لنکا پریمیئر لیگ میچ میں ایک پاکستانی بیٹسمین کو آؤٹ ہونے کے باوجود ناٹ آؤٹ قرار دیں گے۔
مشکوک حرکتوں میں ملوث سری لنکن امپائرز کے گرد گھیرا تنگ ہوگیا، بھارتی ٹی وی اسٹنگ آپریشن میں کرپشن کی حامی بھرنے والے آفیشلز پر پابندی کا امکان روشن ہے۔
آئندہ ہفتے ان کے بارے میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ایک امپائر نے پاکستانی پلیئرکو سری لنکا پریمیئر لیگ میں ناٹ آؤٹ قرار دینے کا بھی وعدہ کیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے ایک ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن میں پاکستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے 6 آفیشلز نے رقم کے عوض فکسنگ اور دھوکا دہی پر آمادگی ظاہر کی تھی، پاکستان اور بنگلہ دیش اپنے امپائرز کو 4 سے 10 برس کیلیے کرکٹ سے آؤٹ کرچکے، مگر ابھی تک سری لنکا کے تینوں آفیشلز گامنی دیسانائیکے، سگارے گالگے اور مورس ونسٹن کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں 7 میں سے دو جرائم میں ملوث قرار پایا گیا تاہم ان کے بارے میں حتمی فیصلہ کرنے سے قبل سری لنکا کرکٹ کی ایگزیکٹیو کمیٹی اپنے قانونی ماہرین سے مشورہ لے گی، سری لنکا نے ان امپائرز کے بارے میں آئی سی سی سے موصول ہونے والی ویڈیو کا بھی جائزہ لیا، اس بارے میں ایس ایل سی کے ایک آفیشل کا کہنا ہے کہ ہمیں بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ان ویڈیو شواہد کے ساتھ کو گڑبڑ تو نہیں کی گئی، جب اس بارے میں فیصلہ ہوجائے تو ہم اگلا قدم اٹھائے گے، بورڈ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بارے میں کوئی بھی فیصلہ آئندہ ہفتے ہوسکتا ہے جب بورڈ کے سربراہ جیانتھا دھرماداسا اور نشانتھا رانا ٹنگا آئی سی سی میٹنگ سے وطن واپس آئیں گے۔
سری لنکا اپریل میں ہی ان امپائرزکو معطل کرچکا ہے۔ ونسٹن نے ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے موقع پر انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ سے 90 منٹ قبل ہی ٹیموں، کنڈیشنز اور ٹاس کے بارے میں رپورٹ صرف 600 پاؤنڈ کے عوض فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی،گالگے نے یہی معلومات پاکستان اور بھارت کے درمیان وارم اپ میچ سے قبل دینے کو کہا، انھوں نے ساتھ میں اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ وہ سری لنکا پریمیئر لیگ میچ میں ایک پاکستانی بیٹسمین کو آؤٹ ہونے کے باوجود ناٹ آؤٹ قرار دیں گے۔