میرے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے شہباز شریف
میرے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، صدر مسلم لیگ (ن)
آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے عدالت کے روبرو کہا ہے کہ ان کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جس نے ان کے 7 روزہ راہداری ریمانڈ کی منظوری دے دی تاکہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ منظور
شہباز شریف نے عدالت سے نیب کے رویے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ نہ میرا علاج کروایا جا رہا ہے اور نہ ہی اہل خانہ سے ملاقات کروائی جا رہی ہے، فیملی سے ملاقات میرا حق ہے اور مجھ پر نیب کا احسان نہیں لیکن پھر بھی ملاقات نہیں کروائی گئی، میری بہو بیمار ہے اس نے علاج کے لیے باہر جانا ہے لیکن بہو کو بھی مجھے سے ملنے نہیں دیا گیا، نیب کی حراست میں میرے پاس نہ اخبار ہے نہ ٹی وی۔
نیب نے جواب دیا کہ شہباز شریف سے ملنے جب کوئی آئے گا نہیں تو ہم کیسے ملاقات کرائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ہفتے میں ایک بار ضرور ملاقات کرائی جائے۔
شہباز شریف نے اپنی صفائی میں خود کمرہ عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت سوز سلوک ہے اور میرے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، کیسز میں میرٹ کے مطابق تحقیقات نہیں کی جا رہیں، آشیانہ کیس میں ایک روپے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سزا کے لیے تیار ہوں۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا جس نے ان کے 7 روزہ راہداری ریمانڈ کی منظوری دے دی تاکہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے اسلام آباد جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ منظور
شہباز شریف نے عدالت سے نیب کے رویے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ نہ میرا علاج کروایا جا رہا ہے اور نہ ہی اہل خانہ سے ملاقات کروائی جا رہی ہے، فیملی سے ملاقات میرا حق ہے اور مجھ پر نیب کا احسان نہیں لیکن پھر بھی ملاقات نہیں کروائی گئی، میری بہو بیمار ہے اس نے علاج کے لیے باہر جانا ہے لیکن بہو کو بھی مجھے سے ملنے نہیں دیا گیا، نیب کی حراست میں میرے پاس نہ اخبار ہے نہ ٹی وی۔
نیب نے جواب دیا کہ شہباز شریف سے ملنے جب کوئی آئے گا نہیں تو ہم کیسے ملاقات کرائیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ہفتے میں ایک بار ضرور ملاقات کرائی جائے۔
شہباز شریف نے اپنی صفائی میں خود کمرہ عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ انسانیت سوز سلوک ہے اور میرے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں، کیسز میں میرٹ کے مطابق تحقیقات نہیں کی جا رہیں، آشیانہ کیس میں ایک روپے کی کرپشن ثابت ہوئی تو سزا کے لیے تیار ہوں۔