سوئس کیس کھولنے کا مطلب ہے کہ حکومت کی برداشت ختم ہوتی جارہی ہےخورشید شاہ
پیپلزپارٹی نے اپنے دورمیں انتقامی کارروائیوں سے گریز کرتے ہوئے شریف خاندان کیخلاف حدیبیہ پیپرملز نہیں کھولا،خورشید شاہ
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سوئس کیس دوبارہ کھولا جارہا ہےجس سے لگتا ہے کہ حکومت کی برداشت ختم ہوتی جارہی ہے ۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے سابق دور حکومت میں کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف انتقامی کارروائی سے گریز کیا جس میں شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی شامل ہے کیونکہ پیپلز پارٹی انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سوئس کیس کو عدالت نے خود ختم کیا جب کہ اس کیس پر نواز شریف نے خود معذرت کی لیکن صدر آصف زرداری کے خلاف یہ کیس دوبارہ کھولا جارہا ہے جو یہ ظاہر کررہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی برداشت ختم ہو رہی ہے جو ان کے لئے مایوس کن ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں پرویز مشرف کے معاملہ کو اس لئے نہیں اٹھایا کہ اس سے فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے اور اس کا مورال بھی گر سکتا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائدحزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے سابق دور حکومت میں کسی بھی سیاسی جماعت کے خلاف انتقامی کارروائی سے گریز کیا جس میں شریف خاندان کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کیس بھی شامل ہے کیونکہ پیپلز پارٹی انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سوئس کیس کو عدالت نے خود ختم کیا جب کہ اس کیس پر نواز شریف نے خود معذرت کی لیکن صدر آصف زرداری کے خلاف یہ کیس دوبارہ کھولا جارہا ہے جو یہ ظاہر کررہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی برداشت ختم ہو رہی ہے جو ان کے لئے مایوس کن ہے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنے دور حکومت میں پرویز مشرف کے معاملہ کو اس لئے نہیں اٹھایا کہ اس سے فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچ سکتی ہے اور اس کا مورال بھی گر سکتا ہے۔