وزیر اعظم الزامات کے بجائے ملک کو آگے لے جانے کی ذمہ داری پوری کریں سعد رفیق
حکومتی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتے مگر ہم ہلے گلے سے حکومت گرانا نہیں چاہتے، رہنما مسلم لیگ (ن)
مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم الزامات کا سلسلہ چلانے کے بجائے ملک کو آگے لے جانے کی ذمہ داری پوری کریں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ وزیراعظم بار بار بات کر رہے ہیں کہ اپوزیشن حکومت گرانا چاہتی ہے، ہم بار بار کہہ چکے ہیں اپوزیشن آپ کو گرانا نہیں چاہتی، ہم آپ کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتے مگر ہم ہلے گلے سے حکومت گرانا نہیں چاہتے، آپ الزامات کا سلسلہ چلانے کے بجائے ملک کو آگے لے جانے کی ذمہ داری پوری کریں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ نیب ملزموں سے غیر انسانی سلوک کر رہا ہے، میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو قیصر امین بٹ کو پکڑ لیا، ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں قیصر امین بٹ کو ممنوع ادویات دی جا رہی ہیں، ان ادویات سے قوت مدافعت توڑی جاتی ہے تاکہ وہ عدالت میں بیان نہ دے سکے، قیصر امین بٹ کے ٹیسٹ کرا کر ادویات استعمال کرانے کی حقیقت معلوم کی جائے۔
سعد رفیق نے کہا کہ بدقسمتی سے نیب ماضی کی طرح انتقامی کارروائی کے لئے استعمال ہو رہا ہے، نیب کے کالے قانون کے نیچے انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، قاتل کے لیئے 14 دن جب کہ وائٹ کالر الزام پر 90 دن کا ریمانڈ دیا جاتا ہے، وزارت قانون ایوان کو بتائے کتنے عرصے میں نیب قانون میں ترمیم ہو گی، ہم محسوس کر رہے ہیں کہ اس میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا کہ وزیراعظم بار بار بات کر رہے ہیں کہ اپوزیشن حکومت گرانا چاہتی ہے، ہم بار بار کہہ چکے ہیں اپوزیشن آپ کو گرانا نہیں چاہتی، ہم آپ کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتے مگر ہم ہلے گلے سے حکومت گرانا نہیں چاہتے، آپ الزامات کا سلسلہ چلانے کے بجائے ملک کو آگے لے جانے کی ذمہ داری پوری کریں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ نیب ملزموں سے غیر انسانی سلوک کر رہا ہے، میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا تو قیصر امین بٹ کو پکڑ لیا، ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں قیصر امین بٹ کو ممنوع ادویات دی جا رہی ہیں، ان ادویات سے قوت مدافعت توڑی جاتی ہے تاکہ وہ عدالت میں بیان نہ دے سکے، قیصر امین بٹ کے ٹیسٹ کرا کر ادویات استعمال کرانے کی حقیقت معلوم کی جائے۔
سعد رفیق نے کہا کہ بدقسمتی سے نیب ماضی کی طرح انتقامی کارروائی کے لئے استعمال ہو رہا ہے، نیب کے کالے قانون کے نیچے انسانی حقوق پامال ہو رہے ہیں، قاتل کے لیئے 14 دن جب کہ وائٹ کالر الزام پر 90 دن کا ریمانڈ دیا جاتا ہے، وزارت قانون ایوان کو بتائے کتنے عرصے میں نیب قانون میں ترمیم ہو گی، ہم محسوس کر رہے ہیں کہ اس میں جان بوجھ کر تاخیر کی جا رہی ہے۔