چینی قونصل خانے پر حملے کے دو سہولت کار گرفتار
ایک سہولت کار کو کراچی اور دوسرے کو سندھ کے شہر شہداد پور سے حراست میں لیا گیا
پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث 2 سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے کے ایک سہولت کار کو کراچی اور دوسرے کو سندھ کے شہر شہداد پور سے حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے ملزمان سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ شہداد پور سے گرفتار ملزم سے تحقیقات کیلیے کراچی سے اعلیٰ سطح کی ٹیم روانہ ہوگئی ہے۔ زیر حراست شخص کو کراچی منتقل کیاجائے گا۔
یہ پڑھیں: کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملہ ناکام ، تمام دہشت گرد ہلاک
چینی قونصل خانے پر حملے کا مقدمہ ایس ایچ او کلفٹن محمد اشفاق کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل، دہشت گردی، بارودی مواد سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ مقدمے میں ہلاک دہشتگردوں آزل، رازق اور رئیس بلوچ ، ان کے 11 سہولت کاروں اور دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا تعلق بلوچ لبریشن آرمی سے ہے۔ سہولت کار اسلم اچھو، نوربخش مینگل، کریم مری، کمانڈر نثار، کمانڈر شریف، آغا شیر دل، کمانڈر گیندی، رحمان گل، ہیر بیار مری، میرک بلوچ، بشیر زیب اور کمانڈر منشی کے نام شامل ہیں۔ ہلاک دہشتگرد حملے کے دوران مفرور ملزمان سے رابطے میں تھے۔
اسی سے متعلق: چینی قونصل خانے پر حملہ آور دہشتگرد پہلے بھی آئے تھے، زخمی سیکورٹی گارڈ
رزاق بلوچ کے دو بھائی خاران سے گرفتار
سیکیورٹی فورسز نے کراچی حملے میں ملوث رزاق بلوچ کے دو بھائیوں کو خاران سے گرفتار کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ دونوں بھائیوں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ
ایکسپریس نیوز کے مطابق چینی قونصل خانے پر حملے کے ایک سہولت کار کو کراچی اور دوسرے کو سندھ کے شہر شہداد پور سے حراست میں لیا گیا۔ حراست میں لیے گئے ملزمان سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔ شہداد پور سے گرفتار ملزم سے تحقیقات کیلیے کراچی سے اعلیٰ سطح کی ٹیم روانہ ہوگئی ہے۔ زیر حراست شخص کو کراچی منتقل کیاجائے گا۔
یہ پڑھیں: کراچی میں چینی قونصل خانے پرحملہ ناکام ، تمام دہشت گرد ہلاک
چینی قونصل خانے پر حملے کا مقدمہ ایس ایچ او کلفٹن محمد اشفاق کی مدعیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل، دہشت گردی، بارودی مواد سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ مقدمے میں ہلاک دہشتگردوں آزل، رازق اور رئیس بلوچ ، ان کے 11 سہولت کاروں اور دیگر ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کا تعلق بلوچ لبریشن آرمی سے ہے۔ سہولت کار اسلم اچھو، نوربخش مینگل، کریم مری، کمانڈر نثار، کمانڈر شریف، آغا شیر دل، کمانڈر گیندی، رحمان گل، ہیر بیار مری، میرک بلوچ، بشیر زیب اور کمانڈر منشی کے نام شامل ہیں۔ ہلاک دہشتگرد حملے کے دوران مفرور ملزمان سے رابطے میں تھے۔
اسی سے متعلق: چینی قونصل خانے پر حملہ آور دہشتگرد پہلے بھی آئے تھے، زخمی سیکورٹی گارڈ
رزاق بلوچ کے دو بھائی خاران سے گرفتار
سیکیورٹی فورسز نے کراچی حملے میں ملوث رزاق بلوچ کے دو بھائیوں کو خاران سے گرفتار کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ دونوں بھائیوں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کی سیکیورٹی مزید سخت کرنے کا فیصلہ