سونے کی قیمت میں نمایاں کمی سناروں اور گاہکوں نے محتاط طرز عمل اختیار کر لیا
فی تولہ 6000 روپے کی کمی جیولرزاورگاہکوں میں تنازع کا باعث،سناروں پربک کرائے گئے زیورات کی نئی قیمت پرڈلیوری کیلیےدباؤ
سونے کی قیمت میں مزید کمی کی توقعات کے باعث جیولرزاور گاہکوں نے محتاط طرز عمل اختیار کرلیا ہے۔
مقامی صرافہ مارکیٹوں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران فی تولہ سونے کی قیمت میں6000 روپے کی کمی سناروں اورگاہکوں کے درمیان تنازع کا باعث بن گئی، گاہک سونے کی قیمت میں حالیہ کمی کے بعد سناروں سے کم ہونے والی قیمت پر زیورات طلب کررہے ہیں، ''ایکسپریس'' کے سروے کے دوران متعدد جیولرز نے بتایا کہ بدھ کو عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں ہونے والی نمایاں کمی سے صرافہ بازاروں میں ہو کا عالم ہے جبکہ 15یوم یا ایک ماہ قبل زیورات کی تیاری کے آرڈرز دینے والے گاہکوں کی جانب سے سناروں پرکم شدہ قیمت کے مطابق زیورات کی ڈلیوری کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
جس کی وجہ سے سناروں کے لیے قیمتیں گرنے سے پہلے بک کیے گئے زیورات کے آرڈرز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے، سناروں کا کہنا ہے کہ ہم نے مہنگے داموں سونا خرید کر زیورات تیار کیے ہیں، اس لیے موجودہ قیمت پر زیورات کی ڈلیوری نہیں دے سکتے ہیں جبکہ گاہکوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد زیورات کی قیمت موجودہ قیمت کے لحاظ سے وصول کی جائے، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو بین الاقوامی سطح پرفی اونس سونے کی قیمت2 ڈالر کے اضافے سے1227 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہے جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت 50 روپے کے اضافے سے47550 روپے اور فی10 گرام سونے کی قیمت43 روپے کے اضافے سے40757 روپے ہوگئی ہے۔
مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں نمایاں کمی سے سٹے بازوں کو صرف ایک دن میں کروڑوں روپے مالیت کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے، چھوٹے سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد جنھوں نے انعامی بانڈز اور ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس فروخت کرکے سونے کے سکے یا بسکٹس خریدے تھے یا پھر بینکوں سے اپنے ڈپازٹس نکال کرسونے میں سرمایہ کاری کی تھی انھیں بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے، صرافہ مارکیٹوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کومقامی گولڈ مارکیٹ کی کاروباری سرگرمیاں انتہائی محدود رہیں اور مستقبل میں سونے کی قیمت میں مزیدکمی کے خدشات کے پیش نظر بلین مارکیٹ کی صورتحال بھی غیرواضح ہے، بڑے مارکیٹ پلیئرز کو توقع تھی کہ سونے کی قیمت میں نمایاں کمی زیورات کی فروخت دوبارہ بڑھ جائے گی۔
لیکن جمعرات کو صورتحال اس کے برعکس رہی، قیمت میں مزید کمی کے پیش نظر صرافہ مارکیٹوں میں سونے کے نئے زیورات کے خریداروں کے بجائے تیار پرانے زیورات کے فروخت کنندگان کی آمد زیادہ رہی، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر وقفے وقفے سے سونے کی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہوگی فی الوقت صرف امریکی فیڈرل ریزروکمیٹی کے چیئرمین بین برنیک کی جانب سے عالمی سطح پر امریکا کی معیشت مضبوط ہونے کی ایک رپورٹ نے بین الاقوامی اور مقامی بلین مارکیٹ کو مندی کے بحران میں مبتلا کردیا ہے، تجزیہ کاروں نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ کے بعد پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کرنے والے سائیڈ لائین پر آگئے ہیں جبکہ یومیہ بنیادوں پر اپنی ضروریات کے مطابق خالص سونا خریدنے والے چھوٹے سوناروں نے بھی ممکنہ نقصانات سے بچنے کی غرض سے دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کرلی ہے۔
مقامی صرافہ مارکیٹوں میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران فی تولہ سونے کی قیمت میں6000 روپے کی کمی سناروں اورگاہکوں کے درمیان تنازع کا باعث بن گئی، گاہک سونے کی قیمت میں حالیہ کمی کے بعد سناروں سے کم ہونے والی قیمت پر زیورات طلب کررہے ہیں، ''ایکسپریس'' کے سروے کے دوران متعدد جیولرز نے بتایا کہ بدھ کو عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمتوں ہونے والی نمایاں کمی سے صرافہ بازاروں میں ہو کا عالم ہے جبکہ 15یوم یا ایک ماہ قبل زیورات کی تیاری کے آرڈرز دینے والے گاہکوں کی جانب سے سناروں پرکم شدہ قیمت کے مطابق زیورات کی ڈلیوری کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
جس کی وجہ سے سناروں کے لیے قیمتیں گرنے سے پہلے بک کیے گئے زیورات کے آرڈرز کی تکمیل مشکل ہوگئی ہے، سناروں کا کہنا ہے کہ ہم نے مہنگے داموں سونا خرید کر زیورات تیار کیے ہیں، اس لیے موجودہ قیمت پر زیورات کی ڈلیوری نہیں دے سکتے ہیں جبکہ گاہکوں کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں نمایاں کمی کے بعد زیورات کی قیمت موجودہ قیمت کے لحاظ سے وصول کی جائے، یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جمعرات کو بین الاقوامی سطح پرفی اونس سونے کی قیمت2 ڈالر کے اضافے سے1227 ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہے جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت 50 روپے کے اضافے سے47550 روپے اور فی10 گرام سونے کی قیمت43 روپے کے اضافے سے40757 روپے ہوگئی ہے۔
مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں نمایاں کمی سے سٹے بازوں کو صرف ایک دن میں کروڑوں روپے مالیت کے نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے، چھوٹے سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد جنھوں نے انعامی بانڈز اور ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس فروخت کرکے سونے کے سکے یا بسکٹس خریدے تھے یا پھر بینکوں سے اپنے ڈپازٹس نکال کرسونے میں سرمایہ کاری کی تھی انھیں بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے، صرافہ مارکیٹوں کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ جمعرات کومقامی گولڈ مارکیٹ کی کاروباری سرگرمیاں انتہائی محدود رہیں اور مستقبل میں سونے کی قیمت میں مزیدکمی کے خدشات کے پیش نظر بلین مارکیٹ کی صورتحال بھی غیرواضح ہے، بڑے مارکیٹ پلیئرز کو توقع تھی کہ سونے کی قیمت میں نمایاں کمی زیورات کی فروخت دوبارہ بڑھ جائے گی۔
لیکن جمعرات کو صورتحال اس کے برعکس رہی، قیمت میں مزید کمی کے پیش نظر صرافہ مارکیٹوں میں سونے کے نئے زیورات کے خریداروں کے بجائے تیار پرانے زیورات کے فروخت کنندگان کی آمد زیادہ رہی، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر وقفے وقفے سے سونے کی قیمتوں میں مزید کمی واقع ہوگی فی الوقت صرف امریکی فیڈرل ریزروکمیٹی کے چیئرمین بین برنیک کی جانب سے عالمی سطح پر امریکا کی معیشت مضبوط ہونے کی ایک رپورٹ نے بین الاقوامی اور مقامی بلین مارکیٹ کو مندی کے بحران میں مبتلا کردیا ہے، تجزیہ کاروں نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ کے بعد پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سرمایہ کاری کرنے والے سائیڈ لائین پر آگئے ہیں جبکہ یومیہ بنیادوں پر اپنی ضروریات کے مطابق خالص سونا خریدنے والے چھوٹے سوناروں نے بھی ممکنہ نقصانات سے بچنے کی غرض سے دیکھواور انتظار کرو کی پالیسی اختیار کرلی ہے۔