سانحہ دیامر حملہ آوروں کو گرفتار کیا جائے گرینڈ جرگہ
اگر معصوم لوگوں کے خلاف آپریشن کیاگیا توعوام کا سخت رد عمل سامنے آئیگا، سربراہ
دیامرگرینڈ جرگے نے چیف سیکریٹری اورآئی جی پولیس گلگت بلتستان کی جانب سے سانحہ دیامر میں ملوث افراد کے حوالے سے میڈیا کے سامنے پیش کیے گئے ناموں کو مستردکرتے ہوئے اسے علاقے کے خلاف سازش قرار دیاہے اورمطالبہ کیاکہ حملے میں ملوث اصل کرداروں کا پیچھا کرکے انھیں گرفتار کیا جائے۔
اگر حکومت اصل کرداروںکے بجائے معصوم لوگوں کیخلاف آپریشن کرتی ہے تو دیامر گرینڈ جرگہ صوبائی انتطامیہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون پر تیار نہیں بلکہ عوام کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آئے گا۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے دیامر گرینڈ جرگے کے سربراہ قاضی عنایت اللٰہ نے کہا کہ دیامر کے عوام سانحہ بونرکی پرزور مذمت کرتے ہیں اورہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ حملہ نہ صرف دیامر،گلگت بلتستان بلکہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی ایک شرمناک سازش ہے۔ اگر صوبائی انتظامیہ چند لوگوں کی خواہش اور اشارے پر ماضی کے واقعات کے تناظر میں ان سادہ اور معصوم لوگوں کی گرفتاری کیلیے ہم سے تعاون مانگتے ہیں اور کوئی گرینڈ آپریشن کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے تو گرینڈ جرگہ ان کے ساتھ کسی قسم کے تعاون کیلیے تیار نہیں ۔
اگر حکومت اصل کرداروںکے بجائے معصوم لوگوں کیخلاف آپریشن کرتی ہے تو دیامر گرینڈ جرگہ صوبائی انتطامیہ کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعاون پر تیار نہیں بلکہ عوام کی جانب سے سخت رد عمل سامنے آئے گا۔
ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے دیامر گرینڈ جرگے کے سربراہ قاضی عنایت اللٰہ نے کہا کہ دیامر کے عوام سانحہ بونرکی پرزور مذمت کرتے ہیں اورہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ حملہ نہ صرف دیامر،گلگت بلتستان بلکہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کی ایک شرمناک سازش ہے۔ اگر صوبائی انتظامیہ چند لوگوں کی خواہش اور اشارے پر ماضی کے واقعات کے تناظر میں ان سادہ اور معصوم لوگوں کی گرفتاری کیلیے ہم سے تعاون مانگتے ہیں اور کوئی گرینڈ آپریشن کی راہ ہموار کرنا چاہتی ہے تو گرینڈ جرگہ ان کے ساتھ کسی قسم کے تعاون کیلیے تیار نہیں ۔