محکمہ ڈاک کو4ارب روپے سالانہ خسارے کا انکشاف

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ایک کروڑ70لاکھ کی خورد بردکی گئی، سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ

بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ایک کروڑ70لاکھ کی خورد بردکی گئی، سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ فوٹو: فائل

KARACHI:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پوسٹل سروسز میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ محکمہ ڈاکخانہ جات کو ہر سال 4 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے اور پارا چنار میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے تقسیم کی گئی رقم میں ایک کروڑ 70لاکھ روپے کی خورد برد کی گئی ہے۔

کمیٹی نے وزارت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا ا ظہار کرتے ہوئے وزارت میں گزشتہ5 سال کے دوران بھرتی کیے جانے والے ملازمین کی مکمل فہرست طلب کر لی۔ جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین دائود خان اچکزئی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت کی کارکردگی اور محکمہ ڈاکخانہ جات کی زبوں حالی کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا کہ بجٹ میں وزارت کیلیے مجموعی طور پر 38کروڑ روپے رکھے ہیں اور ملازمین کی تعداد31183ہے جبکہ 783 اسامیاں خالی ہیں جن پر بھرتیوں کی ضرورت ہے۔




رکن کمیٹی کامل علی آغا نے کہا کہ وزارت پوسٹل اور محکمہ ڈاک خانہ کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے کمیٹی کو صحیح بات نہیں بتاتے اور ان کا رویہ غیر سنجیدہ ہے اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پارا چنار میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے 2کروڑ 70لاکھ روپے دیے گئے ، محکمہ ڈاکخانہ نے غریب لوگوں کو ایک کروڑ 70لاکھ روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے۔ کمیٹی کو ڈی بی محکمہ ڈاکخانہ نے بتایا کہ ماضی میں صرف صوبہ بلوچستان میں بھرتی کی گئی جبکہ 3 صوبوں میںبھرتی پر پابندی عائد تھی۔ محکمہ ڈاکخانہ کو ہر سال 4 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے جس کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہیں نہیں بڑھا ئی جارہیں اور نہ ہی ڈاک کی ترسیل کے نرخ میں اضافہ کیا گیا۔ کمیٹی نے پوسٹ آفس میں بھرتیوں کی تمام تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
Load Next Story