افغان پولیس قافلے پر طالبان کے حملے میں ڈسٹرکٹ پولیس چیف سمیت 20 افسران ہلاک
گزشتہ تین برسوں میں دہشت گردوں کے حملوں میں 30 ہزار سے زائد افغان پولیس اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں
افغانستان میں طالبان جنگجوؤں نے پولیس قافلے پر حملہ کر کے ضلعی پولیس سربراہ سمیت 20 افسران کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے فرح کے ضلع لشوا جوائن کے پولیس افسران اور اہلکار اپنے نئے چیف کی آمد پر منعقدہ تعارفی تقریب میں شرکت کے لیے قافلے کی صورت میں پہنچے تھے کہ طالبان جنگجوؤں نے حملہ کردیا۔
حملے میں ضلع کے نئے پولیس چیف سمیت 20 پولیس افسران ہلاک ہوگئے جب کہ صوبائی کونسل کے ایک رکن، 4 پولیس اہلکار اور ڈپٹی صوبائی پولیس چیف شدید زخمی ہو گئے۔ ہلاک اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
طالبان حملہ آور گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر آئے تھے اور کارروائی کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ افغان فوج نے علاقے کا محاصرہ کرکے دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔
جنگ زدہ علاقوں میں امدادی کام کرنے والے امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ 2015 سے رواں برس کے آغاز تک افغانستان میں دہشت گردی کے مختلف حملوں میں 30 ہزار سے زائد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے اور یہ سلسلہ تاحال نہیں رکا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں انتخابی مہم کے اعلان سے انتخابات مکمل ہونے کے بعد بھی دہشت گردی کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور صرف رواں ماہ مختلف واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے فرح کے ضلع لشوا جوائن کے پولیس افسران اور اہلکار اپنے نئے چیف کی آمد پر منعقدہ تعارفی تقریب میں شرکت کے لیے قافلے کی صورت میں پہنچے تھے کہ طالبان جنگجوؤں نے حملہ کردیا۔
حملے میں ضلع کے نئے پولیس چیف سمیت 20 پولیس افسران ہلاک ہوگئے جب کہ صوبائی کونسل کے ایک رکن، 4 پولیس اہلکار اور ڈپٹی صوبائی پولیس چیف شدید زخمی ہو گئے۔ ہلاک اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
طالبان حملہ آور گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر آئے تھے اور کارروائی کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ افغان فوج نے علاقے کا محاصرہ کرکے دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔
جنگ زدہ علاقوں میں امدادی کام کرنے والے امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ 2015 سے رواں برس کے آغاز تک افغانستان میں دہشت گردی کے مختلف حملوں میں 30 ہزار سے زائد پولیس اور سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے اور یہ سلسلہ تاحال نہیں رکا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں انتخابی مہم کے اعلان سے انتخابات مکمل ہونے کے بعد بھی دہشت گردی کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور صرف رواں ماہ مختلف واقعات میں ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔