خلائی جہاز ’’اِن سائٹ‘‘ نے مریخ کی تازہ تصاویر بھیج دیں
اِن سائٹ کو ایسے آلات سے لیس کیا گیا ہے کہ وہ مریخ کے اندرون میں ہونے والی سرگرمیوں کا پتا لگاسکے
پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح ساڑھے چھ بجے مریخ کی سطح پر اُترنے والے خود کار خلائی کھوجی ''ان سائٹ'' نے اپنی اوّلین تصویریں زمین کی طرف بھیجنا شروع کردی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ وہ ایک محفوظ مقام پر اُتر چکا ہے۔
پیساڈینا، کیلیفورنیا میں واقع، امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی ''جیٹ پروپلشن لیبارٹری'' نے یہ تصاویر تھوڑی دیر پہلے ہی انٹرنیٹ پر جاری کی ہیں۔ اگرچہ یہ تصویریں خام حالت میں ہیں لیکن انہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ''ان سائٹ'' کی لینڈنگ کا مقام کسی ہموار میدان کی طرح ہے جہاں بڑے پتھروں اور چٹانوں کی تعداد خاصی کم ہے۔
تصاویر سے یہ بھی ظاہر ہورہا ہے کہ ''اِن سائٹ'' اپنے سولر پینلز کھول چکا ہے اور جلد ہی وہاں سائنسی تحقیق کا آغاز کردے گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=kyD0q57zw40
واضح رہے کہ ''اِن سائٹ'' لینڈر کا رابطہ، مریخ کے گرد خلاء میں گردش کرنے والے مواصلاتی سیارچے ''مارس اوڈیسی'' سے ہے۔ ان سائٹ کے سگنل پہلے اسی سیارچے تک پہنچتے ہیں جو فوری طور پر زمین کی جانب نشر کردیئے جاتے ہیں۔
اِن سائٹ کو بطورِ خاص ایسے آلات سے لیس کیا گیا ہے کہ وہ مریخ کے اندرون میں ہونے والی سرگرمیوں کا پتا لگا سکے۔ ان معلومات کی روشنی میں حتمی طور پر ہمیں یہ معلوم ہوسکے گا کہ آیا مریخ پر زلزلے آتے ہیں یا نہیں۔ ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق، مریخ پر ایسی کوئی اندرونی سرگرمی نہیں ہوتی جو وہاں پر زلزلوں کی وجہ بن سکے۔ اس بات کی تصدیق ہوجانے کے بعد مریخ پر انسانی بستیاں بسانے سے متعلق منصوبوں کو بہتر اور حتمی شکل دی جاسکے گی۔
پیساڈینا، کیلیفورنیا میں واقع، امریکی خلائی تحقیقی ادارے ناسا کی ''جیٹ پروپلشن لیبارٹری'' نے یہ تصاویر تھوڑی دیر پہلے ہی انٹرنیٹ پر جاری کی ہیں۔ اگرچہ یہ تصویریں خام حالت میں ہیں لیکن انہیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ''ان سائٹ'' کی لینڈنگ کا مقام کسی ہموار میدان کی طرح ہے جہاں بڑے پتھروں اور چٹانوں کی تعداد خاصی کم ہے۔
تصاویر سے یہ بھی ظاہر ہورہا ہے کہ ''اِن سائٹ'' اپنے سولر پینلز کھول چکا ہے اور جلد ہی وہاں سائنسی تحقیق کا آغاز کردے گا۔
https://www.youtube.com/watch?v=kyD0q57zw40
واضح رہے کہ ''اِن سائٹ'' لینڈر کا رابطہ، مریخ کے گرد خلاء میں گردش کرنے والے مواصلاتی سیارچے ''مارس اوڈیسی'' سے ہے۔ ان سائٹ کے سگنل پہلے اسی سیارچے تک پہنچتے ہیں جو فوری طور پر زمین کی جانب نشر کردیئے جاتے ہیں۔
اِن سائٹ کو بطورِ خاص ایسے آلات سے لیس کیا گیا ہے کہ وہ مریخ کے اندرون میں ہونے والی سرگرمیوں کا پتا لگا سکے۔ ان معلومات کی روشنی میں حتمی طور پر ہمیں یہ معلوم ہوسکے گا کہ آیا مریخ پر زلزلے آتے ہیں یا نہیں۔ ہماری اب تک کی معلومات کے مطابق، مریخ پر ایسی کوئی اندرونی سرگرمی نہیں ہوتی جو وہاں پر زلزلوں کی وجہ بن سکے۔ اس بات کی تصدیق ہوجانے کے بعد مریخ پر انسانی بستیاں بسانے سے متعلق منصوبوں کو بہتر اور حتمی شکل دی جاسکے گی۔