تقسیم ہند پر بچھڑے بہن بھائی 72 سال بعد مل کر بے حد خوش

شیخوپورہ کی 2 بہنوں نے بھائی کی تلاش میں غباروں کے ساتھ خط باندھ کر انڈیا بھیجے

بے انت سنگھ کا ویزہ بڑھ جائے تو جی بھر باتیں کر لیں، الفت، معراج کی ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

تقسیم ہند پر بچھڑے بہن بھائی 72 سال بعد مل کر بے حد خوش ہیں۔

تقسیم ہند کے وقت بچھڑنے والی بہنیں الفت بی بی اور معراج بی بی نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ انہیں بتاتی ہوتی تھیں کہ ان کا ایک بھائی انڈیا میں ہی رہ گیا تھا جس کی عمر ڈیرھ سالہ تھی ، ماں کے کہنے پر ہم نے2002ء میں انڈیا گورداس پور '' پراچہ '' گاؤں کے صوبدار لال سنگھ کو خط لکھا اور ہمیں اس کے بیٹے نمبردار انسپکٹر مکھن سنگھ کی جانب سے خط کا جواب آیا کہ تقسیم ہند کے بعد آپ کے بھائی اور اس کی بہن کی پروش میرے والد نے کی ہے اور ان کے نام میرے والد نے رکھے بے انت سنگھ اور بہن کا نام شیندو رکھا۔


ہم نے خط اردو میں لکھے اور ہماری والدہ نے بتایا تھا کہ مکھن سنگھ کو ہی صرف اردو آتی ہے اور جس وقت ہمیں خط کے ساتھ ہمارے بھائی کی تصویر آئی تو ہماری خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا کہ ہمارا بھی اس دنیا میں بھائی ہے اور ہم بھی لوگوں سے کہہ سکتے ہیں ہم بھی بھائی والی ہیں اور پھر ہماری خط و کتابت کے ذریعے بات چیت ہونے لگی ہمارا بھائی کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہے لیکن ہم سب نے ایک ماں کے پیٹ سے جنم لیا ہے، دنیا میں بہن بھائی نہیں ملتے باقی سب رشتے مل جاتے ہیں۔

 
Load Next Story