اے ٹیم کی نمائندگی کرنےسے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا عابد علی
آسٹریلیا کی سینئر ٹیم کے خلاف بیٹنگ کرنے سے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا، اوپننگ بیٹسمین
پاکستان اے ٹیم کی جانب سے شاندار پرفارمنس کےساتھ رواں سیزن میں ایک ہزار سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز پانے والے اوپنر عابد علی لاہور پہنچ گئے۔
وطن واپسی پر ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے عابد علی کا کہنا تھا کہ اے ٹیم کی نمائندگی کرنےسے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، مجموعی طورپر 9 میچز کھیل کر 878 رنز اور ڈومیسٹک کرکٹ کے 4 میچز میں 350 رنز بنانے والے اوپنر نے اے ٹیم کی طرف سے 3 سنچریاں اسکورکی تاہم انہوں نے آسٹریلوی ٹیم کے خلاف 50 رنز کی اننگز کو یادگار قرار دیا۔
عابد علی نے کہا کہ آسٹریلیا کی سینئر ٹیم کے خلاف بیٹنگ کرنے سے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا، پہلا میچ تھا اور اس میں بال بہت بریک ہورہا تھا، مچل اسٹارک اور دوسرے تجربہ کار بولرز کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہنا یقینی طورپر بہت شاندار تجربہ رہا۔ انگلینڈ لائنز کے خلاف پہلے ون ڈے میں 140 رنز بھی بہترین اور اب تک کی یار رکھی جانے والی پرفارمنس ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ بلے باز نے اپنی عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ ٹیم انتظامیہ کے ساتھ سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر کو بھی دیا، جن کی رہنمائی سے اپنی اننگز کو لمبی بنانے کا موقع ملا۔عابدعلی کہتےہیں، لاہور واپس آنے کے بعد اب اگلا ہدف قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں بہترین بیٹنگ سے اپنی ٹیم کی جیت میں کردار اداکرسکوں۔ بینک نے ہی فائنل کھیلنے کے لیے بلایا ہے اور انہوں نے جو توقعات وابستہ کی ہیں، ان پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے حوالےسے انہوں نے واضح کیا کہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں اسلام آباد کی طرف سےکھَیل رہا ہوں، میرا کام پرفارم کرنا ہے اور سلیکٹرز جہاں بہتر سمجھیں گے، انشااللہ امید ہے کہ آئندہ بھی ضرورموقع دیں گے۔
وطن واپسی پر ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے عابد علی کا کہنا تھا کہ اے ٹیم کی نمائندگی کرنےسے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا، مجموعی طورپر 9 میچز کھیل کر 878 رنز اور ڈومیسٹک کرکٹ کے 4 میچز میں 350 رنز بنانے والے اوپنر نے اے ٹیم کی طرف سے 3 سنچریاں اسکورکی تاہم انہوں نے آسٹریلوی ٹیم کے خلاف 50 رنز کی اننگز کو یادگار قرار دیا۔
عابد علی نے کہا کہ آسٹریلیا کی سینئر ٹیم کے خلاف بیٹنگ کرنے سے اعتماد میں بہت اضافہ ہوا، پہلا میچ تھا اور اس میں بال بہت بریک ہورہا تھا، مچل اسٹارک اور دوسرے تجربہ کار بولرز کے سامنے ڈٹ کر کھڑے رہنا یقینی طورپر بہت شاندار تجربہ رہا۔ انگلینڈ لائنز کے خلاف پہلے ون ڈے میں 140 رنز بھی بہترین اور اب تک کی یار رکھی جانے والی پرفارمنس ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے والے 31 سالہ بلے باز نے اپنی عمدہ کارکردگی کا کریڈٹ ٹیم انتظامیہ کے ساتھ سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر کو بھی دیا، جن کی رہنمائی سے اپنی اننگز کو لمبی بنانے کا موقع ملا۔عابدعلی کہتےہیں، لاہور واپس آنے کے بعد اب اگلا ہدف قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں بہترین بیٹنگ سے اپنی ٹیم کی جیت میں کردار اداکرسکوں۔ بینک نے ہی فائنل کھیلنے کے لیے بلایا ہے اور انہوں نے جو توقعات وابستہ کی ہیں، ان پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔ ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے حوالےسے انہوں نے واضح کیا کہ نیشنل ٹی ٹوئنٹی میں اسلام آباد کی طرف سےکھَیل رہا ہوں، میرا کام پرفارم کرنا ہے اور سلیکٹرز جہاں بہتر سمجھیں گے، انشااللہ امید ہے کہ آئندہ بھی ضرورموقع دیں گے۔