قوم کی بہتری کے لیے یوٹرن لینے کیلیے تیار ہیں اسد عمر
ہم نے پہلے 100 روز میں بیرونی خسارہ نصف کردیا، وفاقی وزیر خزانہ
ISLAMABAD:
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ قوم کی بہتری کے لیے یوٹرن لینا ہو تو وزیراعظم یوٹرن لینے کیلیے تیار ہیں۔
اسلام آباد میں حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ مشکلات ضرور ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان کے وژن پر آگے بڑھ رہے ہیں جب حکومت ملی تو بجٹ خسارہ 2300 ارب ڈالر تھا، پہلے تین ماہ میں 9 ارب ڈالر خسارہ تھا جب کہ گزشتہ حکومت میں ماہانہ دوارب ڈالر کا بیرونی خسارہ ہورہا تھا جو اب ایک ارب ڈالر ہوگیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ قوم کی بہتری کے لیے یوٹرن لینا ہو تو وزیراعظم یوٹرن لینے کیلیے تیار ہیں لیکن جب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کہتے ہیں کہ فلاں کا پیٹ پھاڑ کرپیسا نکالوں گا، سڑکوں پر گھسیٹوں گا اور پھر انہیں بھائی کہہ دینا یوٹرن نہیں بلکہ اپنی چوری بچانے کے لیے ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپیں گے، آئی ایم ایف سے جو بھی معاہدہ ہوگا قوم کے سامنے لائیں گے، وسیلہ تعلیم اور صحت کارڈ کا دائرہ پورے پاکستان میں لے کر جائیں گے جب کہ ہم نے عام آدمی پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا ، صرف امیروں پر ٹیکس لگایا۔ انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے پتا چلا کہ پاکستان اسٹیل کے ریٹائرڈ ملازمین کی بیواؤں کاپنشن روکا گیا ، ہم آج ان بیواؤں کا قرض ادا کریں گے کیوں کہ کمزور طبقے کو پیچھے چھوڑ کر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک کی معیشت میں 6 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا کی جائے گی اور 5 سال میں ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا، غریب کو چھت ، روزگار کے لیے پروگرام ترتیب دیے جاچکے ہیں، جلد شروع ہوں گے۔
وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ قوم کی بہتری کے لیے یوٹرن لینا ہو تو وزیراعظم یوٹرن لینے کیلیے تیار ہیں۔
اسلام آباد میں حکومت کی 100 روزہ کارکردگی پر خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ مشکلات ضرور ہیں لیکن وزیراعظم عمران خان کے وژن پر آگے بڑھ رہے ہیں جب حکومت ملی تو بجٹ خسارہ 2300 ارب ڈالر تھا، پہلے تین ماہ میں 9 ارب ڈالر خسارہ تھا جب کہ گزشتہ حکومت میں ماہانہ دوارب ڈالر کا بیرونی خسارہ ہورہا تھا جو اب ایک ارب ڈالر ہوگیا ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ قوم کی بہتری کے لیے یوٹرن لینا ہو تو وزیراعظم یوٹرن لینے کیلیے تیار ہیں لیکن جب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کہتے ہیں کہ فلاں کا پیٹ پھاڑ کرپیسا نکالوں گا، سڑکوں پر گھسیٹوں گا اور پھر انہیں بھائی کہہ دینا یوٹرن نہیں بلکہ اپنی چوری بچانے کے لیے ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپیں گے، آئی ایم ایف سے جو بھی معاہدہ ہوگا قوم کے سامنے لائیں گے، وسیلہ تعلیم اور صحت کارڈ کا دائرہ پورے پاکستان میں لے کر جائیں گے جب کہ ہم نے عام آدمی پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا ، صرف امیروں پر ٹیکس لگایا۔ انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے پتا چلا کہ پاکستان اسٹیل کے ریٹائرڈ ملازمین کی بیواؤں کاپنشن روکا گیا ، ہم آج ان بیواؤں کا قرض ادا کریں گے کیوں کہ کمزور طبقے کو پیچھے چھوڑ کر معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک کی معیشت میں 6 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا کی جائے گی اور 5 سال میں ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار دیا جائے گا، غریب کو چھت ، روزگار کے لیے پروگرام ترتیب دیے جاچکے ہیں، جلد شروع ہوں گے۔