بحریہ کو سمندر میں بحری قذافی اور دہشت گردی کا سامنا ہے ایڈ مرل سندھیلہ
خطے میں بڑھتی بحری صلاحیتوں پر گہری نظر رکھنی ہوگی،بحیثیت قوم ہمیں متعدد چیلنجزکا سامنا ہے،99 ویں کمیشننگ پریڈ سے خطاب
پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ نے کہا ہے کہ خطے میں بڑھتی ہوئی بحری صلاحیتوں پر گہری نظر ہے۔
پاک بحریہ کو سمندری حدود میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور بحری قذاقی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے وہ پاک بحریہ پاکستان نیول اکیڈمی میں منعقدہ پاک بحریہ کے افسران کی 99 ویں کمیشننگ پریڈ سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر 88 مڈشپ مین اور 33 شارٹ سروس کمیشن کے افسروں نے کمیشن حاصل کیا جن میں10خواتین اور 16دوست ممالک کے افسران بھی شامل ہیں، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے،تقریب سے خطاب میں ایڈمرل سندھیلہ نے کہا کہ آج بحیثیت قوم ہمیں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور پاک بحریہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں،ہمیں خطے میں بڑھتی بحری صلاحیتوں پر نظر رکھنی ہوگی۔
پاک بحریہ کو اپنی سمندری حدود میں بحری قذاقی، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور عالمی سطح پر سمندروں میں قیام امن کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ر ہنا ہوگا، ہمیں اندرونی خطرات سے بھی نبرد آزما ہونا ہے جو اس وقت بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں،انھوں نے اس امر پر زور دیا کہ انشا اﷲ پاک بحریہ مادر وطن کے دفاع کیلیے اپنے عزم کو کبھی کمزور نہیں پڑنے دیں گے۔
چیف آف نیول اسٹاف نے خیال ظاہر کیا کہ فن حرب اور اسکی سائنس کو بآسانی سیکھا اور سکھا یاجاسکتا ہے تاہم قائدانہ صلاحیت صرف کمرہ جماعت میں حاصل نہیں کی جاسکتی،انھوں نے افسروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ پیدائشی طور پر قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ہو تے ہیں اور آپ میں سے ہر ایک ان صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔
جس طرز کی قیادت آپ سنبھالنے جارہے ہیں وہ اس بات کی متقاضی ہے کہ آپ کے ماتحت لوگوں کا آپ پر اس حد تک اعتماد ہو کہ وہ بوقت ضرورت اپنی زندگیاں تک خطرے میں ڈال سکیں،آپ کو صف اول میں رہتے ہوئے رہنمائی کرنی ہے اور آپ کا قائدانہ وقار آپ کے ساتھیوں پر آپ کی خود اعتمادی،شخصی ٹھہراؤ اور صلاحیتوں سے عیاں ہو،ایڈمرل آصف سندھیلہ نے پاس آؤ ٹ ہونے والے افسرو ں پر زور دیا کہ وہ عصر حاضر کی ٹیکنالوجی،جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی پر مبنی جنگی تصورات سے ہم آہنگ رہیں،قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے تقریب کے شرکا کو نیول اکیڈمی میں دی جانے والی تربیت کے نمایاں پہلوؤں سے آگاہ کیا،انھوں نے بتایا کہ برادر ممالک بحرین، سعودی عرب، مالدیپ ، نائیجیریا ، فلسطین ، سوڈان اور یمن کے کیڈٹس بھی پاکستان نیول اکیڈمی میں زیر تربیت ہیں۔ا
پاک بحریہ کو سمندری حدود میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور بحری قذاقی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے وہ پاک بحریہ پاکستان نیول اکیڈمی میں منعقدہ پاک بحریہ کے افسران کی 99 ویں کمیشننگ پریڈ سے خطاب کررہے تھے، اس موقع پر 88 مڈشپ مین اور 33 شارٹ سروس کمیشن کے افسروں نے کمیشن حاصل کیا جن میں10خواتین اور 16دوست ممالک کے افسران بھی شامل ہیں، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ تقریب کے مہمان خصوصی تھے،تقریب سے خطاب میں ایڈمرل سندھیلہ نے کہا کہ آج بحیثیت قوم ہمیں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور پاک بحریہ بھی اس سے مستثنیٰ نہیں،ہمیں خطے میں بڑھتی بحری صلاحیتوں پر نظر رکھنی ہوگی۔
پاک بحریہ کو اپنی سمندری حدود میں بحری قذاقی، دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے اور عالمی سطح پر سمندروں میں قیام امن کے لیے ہمہ وقت تیار اور چوکس ر ہنا ہوگا، ہمیں اندرونی خطرات سے بھی نبرد آزما ہونا ہے جو اس وقت بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں،انھوں نے اس امر پر زور دیا کہ انشا اﷲ پاک بحریہ مادر وطن کے دفاع کیلیے اپنے عزم کو کبھی کمزور نہیں پڑنے دیں گے۔
چیف آف نیول اسٹاف نے خیال ظاہر کیا کہ فن حرب اور اسکی سائنس کو بآسانی سیکھا اور سکھا یاجاسکتا ہے تاہم قائدانہ صلاحیت صرف کمرہ جماعت میں حاصل نہیں کی جاسکتی،انھوں نے افسروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ پیدائشی طور پر قائدانہ صلاحیتوں کے حامل ہو تے ہیں اور آپ میں سے ہر ایک ان صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔
جس طرز کی قیادت آپ سنبھالنے جارہے ہیں وہ اس بات کی متقاضی ہے کہ آپ کے ماتحت لوگوں کا آپ پر اس حد تک اعتماد ہو کہ وہ بوقت ضرورت اپنی زندگیاں تک خطرے میں ڈال سکیں،آپ کو صف اول میں رہتے ہوئے رہنمائی کرنی ہے اور آپ کا قائدانہ وقار آپ کے ساتھیوں پر آپ کی خود اعتمادی،شخصی ٹھہراؤ اور صلاحیتوں سے عیاں ہو،ایڈمرل آصف سندھیلہ نے پاس آؤ ٹ ہونے والے افسرو ں پر زور دیا کہ وہ عصر حاضر کی ٹیکنالوجی،جدید ہتھیاروں اور ٹیکنالوجی پر مبنی جنگی تصورات سے ہم آہنگ رہیں،قبل ازیں اپنے خطبہ استقبالیہ میں کمانڈنٹ پاکستان نیول اکیڈمی نے تقریب کے شرکا کو نیول اکیڈمی میں دی جانے والی تربیت کے نمایاں پہلوؤں سے آگاہ کیا،انھوں نے بتایا کہ برادر ممالک بحرین، سعودی عرب، مالدیپ ، نائیجیریا ، فلسطین ، سوڈان اور یمن کے کیڈٹس بھی پاکستان نیول اکیڈمی میں زیر تربیت ہیں۔ا