بالی ووڈ اداکار راجپال یادیو کو 3 ماہ قید کی سزا
راجپال یادیو نے 2010 میں فلم ’اتہ پتہ لاپتہ‘بنانے کے لیے 5 کروڑ کا قرضہ لیاتھا
بالی ووڈ کے مزاحیہ اداکار راجپال یادیو کو قرض کی عدم ادائیگی پر تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیاگیا۔
فلم'بھول بھلیاں'،'ہنگامہ' اور چھپ چھپ کے' میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے لوگوں کو ہنسانے والے بالی ووڈ اداکار راجپال یادیوکو 5 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی پر تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیاگیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دلی ہائیکورٹ نے گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران فیصلہ سناتے ہوئے اداکار راجپال کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا بعد ازاں انہیں تین ماہ کے لیے تہار جیل بھیج دیاگیا۔
اداکار راجپال یادیو پر الزام ہے کہ انہوں نے اور ان کی اہلیہ رادھا کی کمپنی شری نورنگ گوداویری انٹرٹنمنٹ نے 2010 میں فلم 'اتہ پتہ لاپتہ' بنانے کے لیے مرلی پروجیکٹس نامی کمپنی سے 5 کروڑ قرض لیا تھا تاہم وہ یہ قرض چکانے میں ناکام رہے جس پر مرلی پروجیکٹس نے راجپال یادیو کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
بعد ازاں اگست 2012 میں اداکار راجپال یادیو نے گیارہ کروڑ دس لاکھ ساٹھ ہزار تین سو پچاس روپے کی رقم دینے کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا اس میں ادائیگی کی رقم کے علاوہ سود بھی شامل تھا تاہم پھر دونوں پارٹیوں کے درمیان کسی تنازع کے باعث یہ معاملہ ہائی کورٹ چلاگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راجپال یادیو نے 2010 میں قرض لیا تھا اور 8 سال گزر جانے کے باوجود وہ یہ قرض چکانے میں ناکام رہے ہیں۔ راجپال یادیو نے جس فلم کے لیے یہ قرض لیا تھا وہ 2012 میں ریلیز کی گئی تھی اور صرف 38 لاکھ کی کمائی ہی کرسکی تھی یہی وجہ ہے کہ یادیو قرض نہیں چکاسکے۔
فلم'بھول بھلیاں'،'ہنگامہ' اور چھپ چھپ کے' میں اپنی مزاحیہ اداکاری سے لوگوں کو ہنسانے والے بالی ووڈ اداکار راجپال یادیوکو 5 کروڑ روپے کی عدم ادائیگی پر تین ماہ کے لیے جیل بھیج دیاگیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دلی ہائیکورٹ نے گزشتہ روز ہونے والی سماعت کے دوران فیصلہ سناتے ہوئے اداکار راجپال کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا بعد ازاں انہیں تین ماہ کے لیے تہار جیل بھیج دیاگیا۔
اداکار راجپال یادیو پر الزام ہے کہ انہوں نے اور ان کی اہلیہ رادھا کی کمپنی شری نورنگ گوداویری انٹرٹنمنٹ نے 2010 میں فلم 'اتہ پتہ لاپتہ' بنانے کے لیے مرلی پروجیکٹس نامی کمپنی سے 5 کروڑ قرض لیا تھا تاہم وہ یہ قرض چکانے میں ناکام رہے جس پر مرلی پروجیکٹس نے راجپال یادیو کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
بعد ازاں اگست 2012 میں اداکار راجپال یادیو نے گیارہ کروڑ دس لاکھ ساٹھ ہزار تین سو پچاس روپے کی رقم دینے کے معاہدے پر اتفاق کیا تھا اس میں ادائیگی کی رقم کے علاوہ سود بھی شامل تھا تاہم پھر دونوں پارٹیوں کے درمیان کسی تنازع کے باعث یہ معاملہ ہائی کورٹ چلاگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق راجپال یادیو نے 2010 میں قرض لیا تھا اور 8 سال گزر جانے کے باوجود وہ یہ قرض چکانے میں ناکام رہے ہیں۔ راجپال یادیو نے جس فلم کے لیے یہ قرض لیا تھا وہ 2012 میں ریلیز کی گئی تھی اور صرف 38 لاکھ کی کمائی ہی کرسکی تھی یہی وجہ ہے کہ یادیو قرض نہیں چکاسکے۔