نئی اسکیموں پر پابندی پنجاب میں بلدیاتی نظام غیرموثر

ترقیاتی کاموں پرپابندی سے بلدیاتی نمائندے مایوسی کا شکار ہیں،بیوروکریسی ن لیگی نمائندوں کو لفٹ بھی نہیں کرارہی

اپنے وسائل سے7کروڑکی ترقیاتی اسکیموںکوحتمی شکل دی تھی،ٹینڈراجرا سے روکنا بلاجواز ہے،میئرراولپنڈی سردار نسیم فوٹو: فائل

پنجاب بھر کے بلدیاتی اداروں کو ان کے اپنے وسائل سے ترقیاتی اسکیموں کے ٹھیکے دینے کے لیے ٹینڈر جاری کرنے سے روک دیا گیا ہے ۔


ترقیاتی کاموں پر پابندی سے بلدیاتی نمائندوں میں مایوسی پھیل گئی اور انھوں نے دفاتر میں آنا ہی چھوڑدیا ہے، چیف انجینیئر لوکل گورنمنٹ پنجاب کی جانب سے ترقیاتی اسکیموں کی تفصیلات طلب کرلی گئیں ، ہر بلدیاتی ادارے کو جاری کیے گئے لیٹر میں متعدد سوالات اٹھا ئے گئے ہیں جبکہ ترقیاتی کام بند ہونے پر بلدیاتی ادارے عملا ً عضو معطل بن چکے ہیں ۔پنجاب میں سپریم کورٹ کے حکم پر جماعتی بنیادوں پر 5 دسمبر 2015 کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بعد ایک سال تک ادارے فعال نہ ہوسکے تھے جس کے بعد پنجاب اسمبلی سے ملنے والے تحفظ پر یکم جنوری2017 سے باقاعدہ فعال ہونے پر ان اداروں کی مدت دسمبر2021 تک ہے تاہم نئے زیر غور بلدیاتی نظام اور کسی بھی وقت موجودہ بلدیاتی اداروں کا خاتمہ ہونے کے باعث بلدیاتی ادارے عملا ً غیر موثر ہوکررہ گئے ہیں۔

جس سے بلدیاتی ادارے بیوروکریسی کے رحم و کرم ہیں حتیٰ کہ بیوروکریسی مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے برسراقتدار بلدیاتی نمائندوں کو بھی لفٹ نہیں کرارہی ۔ بلدیاتی اداروں میں ترقیاتی اسکیمیں بند ہونے کے حوالے سے جب میئر راولپنڈی میونسپل کارپوریشن سردار نسیم خان سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ ادارے کے اپنے وسائل سے 7 کروڑ کی ترقیاتی اسکیموں کو حتمی شکل دی گئی ہے تاہم ہمیں ان ترقیاتی اسکیموں کے ٹینڈر جاری کرنے سے روک دیا گیا جس سے عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے لگائی گئی یہ پابندی بلاجواز ہے۔ جب سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب سیف انجم سے رابط کیا گیا تو انھوں نے اس بارے میں لاعملی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اصل صورتحال معلوم کرکے بات کریں گے ۔
Load Next Story