ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو فعال کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم سے منظوری کے بعد 400 سے زائد افسر و اہلکار بھرتی کیے جائیں گے
لاہور:
ملک بھر میں سائبر کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو ازسرنو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد اس سلسلے میں ایف آئی اے نے سائبر کرائم ونگ میں چھ ڈپٹی ڈائریکٹر ، 23 اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن ، 10 اسسٹنٹ ڈائریکٹر فارنسک، 6 اسسٹنٹ ڈائریکٹر سٹریس کونسلر سمیت 407 سے زائد آفیسرز واہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے تمام تر قواعد و ضوابط مرتب کرکے اس کا پروسیس شروع کردیا گیا ہے ، ان بھرتیوں میں ملک بھرسے 21 انسپکٹر ، 100 سب انسپکٹر اور 25 اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھی بھرتی کیے جائیں گے ۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق بھرتی کا یہ عمل دسمبر 2018 میں شروع ہوگا جسے آئندہ سال جنوری 2019 تک مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد سائبر کرائم ونگ کو جدید آلات سے مزین کرکے ملک بھر میں سائبر کرائم کی وارداتوں کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک سونپا جائے گا۔
ملک بھر میں سائبر کرائم کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو ازسرنو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد اس سلسلے میں ایف آئی اے نے سائبر کرائم ونگ میں چھ ڈپٹی ڈائریکٹر ، 23 اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن ، 10 اسسٹنٹ ڈائریکٹر فارنسک، 6 اسسٹنٹ ڈائریکٹر سٹریس کونسلر سمیت 407 سے زائد آفیسرز واہلکار بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے تمام تر قواعد و ضوابط مرتب کرکے اس کا پروسیس شروع کردیا گیا ہے ، ان بھرتیوں میں ملک بھرسے 21 انسپکٹر ، 100 سب انسپکٹر اور 25 اسسٹنٹ سب انسپکٹر بھی بھرتی کیے جائیں گے ۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق بھرتی کا یہ عمل دسمبر 2018 میں شروع ہوگا جسے آئندہ سال جنوری 2019 تک مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد سائبر کرائم ونگ کو جدید آلات سے مزین کرکے ملک بھر میں سائبر کرائم کی وارداتوں کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک سونپا جائے گا۔