کراچی میں سہ روزہ انسداد پولیو مہم آج شروع ہوگی رضاکار خوف کا شکار

رضاکاروں نے مزید بتایا کہ رضاکار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کرمہم میں حصہ لے رہے ہیں۔

رضاکاروں کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران دہشت گردوں کے حملوں کاخطرہ ہے جس کے باعث حکومت نے اب پولیومہم کی تشہیر ختم کردی ہے۔ فوٹو: فائل

لاہور:
کراچی سمیت اندرون سندھ کے 11اضلاع میں آج سے 3 روزہ انسداد پولیومہم شروع ہوگی۔

پولیومہم اب محکمہ صحت کے بجائے ضلعی انتظامیہ کے کنٹرول میں دے دی گئی ہے تاہم اس کے باوجود کراچی میں بعض علاقوں میں پولیو رضاکار خصوصاً خواتین رضاکار خوف و ہراس کا شکار ہیں ، رضاکاروں کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران دہشت گردوں کے حملوں کاخطرہ ہے جس کے باعث حکومت نے اب پولیومہم کی تشہیر ختم کردی ہے اور خاموشی سے ضلعی انتظامیہ کے حکم پر پولیو مہم شروع کی جاتی ہے، انسداد پولیومہم شروع کرنے سے قبل ضلعی انتظامیہ سے کلیئرنس لی جاتی ہے اور مہم کے دوران پولیس اور رینجرزکی ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیںتاہم بعض ٹاؤنزمیں سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات نہ ہونے پر اب مہم مقررہ تاریخ کے بجائے مختلف دنوں میں چلائی جارہی ہے۔




حکومت نے پولیو رضا کاروں کو محفوظ طریقے سے مہم چلانے کی ہدایت کی ہے اور متعلقہ ٹاؤنز ہیلتھ افسران سے کہا ہے کہ مہم کے دوران پولیس اور رینجرزکے اہلکاروں کی موجودگی کویقینی بنایا جائے جس کے بعد مہم شروع کی جائے، پولیو رضاکاروں کے عزم کی وجہ سے کراچی میں پولیومہم جاری ہے، رضاکاروں نے مزید بتایا کہ رضاکار اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کرمہم میں حصہ لے رہے ہیں، بعض ٹائون میں مکمل سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے جس سے رضاکار خوف میں مبتلا ہیں۔

دریں اثنا کراچی کی ضلعی انتظامیہ نے انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں پولیس سمیت دیگر اداروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے اوربعض حساس علاقوں میں صبح ہی سے پولیس اوردیگر اداروں کے اہلکاروںکو تعینات کیاجائے گا اس وقت کراچی میں گڈاپ ٹاؤن، لانڈھی، بلدیہ اور اورنگی ٹاون کو ہائی رسک ایریا قراردیا گیا ہے گڈاپ ٹائون سمیت دیگر حساس علاقوں میں رینجرز کے موٹر سائیکل دستے گشت کریں گے تاہم حساس ٹاؤنز کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انسداد پولیومہم کے دوران مکمل تحفظ کے اقدامات مکمل کرلیے گئے ہیں،آج سے شروع ہونیوالی انسداد پولیومہم ملک بھر میں76اضلاع میں شروع کی جائیگی،جس میں17.7ملین بچوں کو پولیووائرس سے بچاؤکی حفاظتی خوارک پلائی جائیگی، اس وقت ملک بھر میں پولیووائرس سے مجموعی طورپر18بچے متاثرہوچکے ہیں،سب سے زیادہ پولیوکیسز کی تعداد فاٹا میں ہے۔
Load Next Story