مشاعرہ کلچر ختم ہو رہا ہے شاعرمنظر بھوپالی

پاکستان میں معیاری ادب لکھا جا رہا ہے،ہندوستان میں اردو ترقی کر رہا ہے.

بھارتی فلموں کی کامیابی میں اردو کا کردار اہم ہے، ایکسپریس سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

ممتاز بھارتی شاعر منظر بھوپالی نے کہا ہے کہ مشاعرہ کلچر آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے، ماضی میں مشاعرہ نوجوان نسل کی تربیت میں اہم کردار ادا کرتا تھا اب سرکار اس پر توجہ نہیں دے رہی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے بھارت سے ٹیلی فون پر نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کی عوام فلموں، گانوں اور ادب کے حوالے سے ایک دوسرے کوجانتے ہیں ورنہ ویزہ پالیسی کی وجہ سے لوگ باآسانی دونوں ممالک میں سفرنہیں کرسکتے، انھوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت معیاری ادب لکھا جا رہا ہے جبکہ ہندوستان میں بھی اردوکی ترقی کے لیے اپنے طور پر لوگ کام کر رہے ہیں۔




ہمارے ہاں صرف فلموں میں ہی نہیں بلکہ عام زندگی میں بھی گھروں میں اردوبولی جاتی ہے، ایک سوال کے جواب میں منظر بھوپالی کا کہنا تھا کہ بھارتی فلموں کی کامیابی میں اردو نے اہم کردار ادا کیا ہے، ہمارے گیت نگار معیاری اردو لکھنے کے لیے باقاعدہ سیکھنے کے عمل سے گزرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان میں ہند و پاک مشاعرے کا سرکاری سطح پر انعقاد ہونا چاہیے تاکہ دونوں ممالک کے شعرا اور ادیب باآسانی ان میں شرکت کے لیے ایک دوسرے کے ملکوں کا سفرکرسکیں۔
Load Next Story