تھر کا قحط مزید 5 بچے نگل گیا رواں سال610 ہلاکتیں
غذائی قلت اور وبائی امراض پر قابو نہ پایا جا سکا، سول اسپتال مٹھی میں 40 بچے زیر علاج
تھر پارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض سے مزید5 پھول مرجھا گئے جب کہ رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد 12اور رواں سال 610 تک جا پہنچی۔
تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید5 بچے دم توڑ گئے۔ یوں رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد 12 اور رواں سال 610 ہو گئی ہے۔ سول اسپتال میں ہلاک بچوں میں جمعوں، کرمن، اسلم کے نومولود سمیت ڈھائی سالہ بچی ھیمی اور9 ماہ کی مراداں جونیجو شامل ہیں۔ اسپتال میں 40 سے زائد بچے اب بھی زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب بچوں کی اموات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ سیشن جج تھرپارکر مشتاق احمد کلوڑ نے سول اسپتال کا دورہ کیا اور انتظامیہ سے معلومات لیں۔ انہوں نے مریضوں سے علاج معالجے کے تفصیلات بھی معلوم کیں۔
تھرپارکر میں غذائی قلت اور وبائی امراض کے باعث مزید5 بچے دم توڑ گئے۔ یوں رواں ماہ ہلاکتوں کی تعداد 12 اور رواں سال 610 ہو گئی ہے۔ سول اسپتال میں ہلاک بچوں میں جمعوں، کرمن، اسلم کے نومولود سمیت ڈھائی سالہ بچی ھیمی اور9 ماہ کی مراداں جونیجو شامل ہیں۔ اسپتال میں 40 سے زائد بچے اب بھی زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب بچوں کی اموات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ سیشن جج تھرپارکر مشتاق احمد کلوڑ نے سول اسپتال کا دورہ کیا اور انتظامیہ سے معلومات لیں۔ انہوں نے مریضوں سے علاج معالجے کے تفصیلات بھی معلوم کیں۔