دہری شہریت کیس زلفی بخاری کی درخواست خارج کرنے کی استدعا
آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے، زلفی بخاری کا عدالت میں جواب
وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے سپریم کورٹ میں دہری شہریت کیس میں دائر درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔
سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اپنا جواب جمع کروادیا جس میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری برطانیہ میں پیدا ہوئے، شہریت بعد میں حاصل نہیں کی، انہوں نے برطانوی شہری ہوتے ہوئے پاکستانی شہریت حاصل کی جب کہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری رکن پارلیمنٹ نہیں، وزیراعظم کو معاون خصوصی تعینات کرنے کا مکمل اختیار ہے، اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا، ووٹ کا حق دیکر قومی ترقی میں انہیں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔
زلفی بخاری کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آئی ایم ایف سمیت کئی اداروں سے معاونت حاصل کرتا ہے، عالمی اداروں کے غیر ملکی سربراہان سے معاونت لی جاسکتی ہے تو دہری شہریت والے پاکستانی سے کیوں نہیں۔
سپریم کورٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی نے اپنا جواب جمع کروادیا جس میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری برطانیہ میں پیدا ہوئے، شہریت بعد میں حاصل نہیں کی، انہوں نے برطانوی شہری ہوتے ہوئے پاکستانی شہریت حاصل کی جب کہ آرٹیکل 62 اور 63 کا اطلاق صرف اراکین پارلیمنٹ پر ہوتاہے۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ زلفی بخاری رکن پارلیمنٹ نہیں، وزیراعظم کو معاون خصوصی تعینات کرنے کا مکمل اختیار ہے، اس کے علاوہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق عدالت نے دیا، ووٹ کا حق دیکر قومی ترقی میں انہیں شامل نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔
زلفی بخاری کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی آئی ایم ایف سمیت کئی اداروں سے معاونت حاصل کرتا ہے، عالمی اداروں کے غیر ملکی سربراہان سے معاونت لی جاسکتی ہے تو دہری شہریت والے پاکستانی سے کیوں نہیں۔