خیبر اسمبلی ڈرون حملوں کے خلاف قرار داد پر حکومت اور اپوزیشن میں جھڑپ

قراردادکے متن پر اپوزیشن کااحتجاج،آج متفقہ قرار دادلائی جائیگی، عمران خان امریکا کیخلاف قرار داد لانے سے ڈرتے ہیں

وفاق خارجہ پالیسی تبدیل،دہشتگردی کیخلاف جنگ سے باہرنکلے، ایک ڈرون حملے سے سیکڑوں دہشتگرد پیدا ہوتے ہیں، ارکان اسمبلی کی تقاریر فوٹو اے پی پی

خیبر پختونخوااسمبلی میں امریکی ڈرون حملوں کیخلاف قراردادکے معاملے پر حکومت اوراپوزیشن جماعتوں میںجھڑپ کے بعد ایوان دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔

قرار داد کے متن پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے بعد اسپیکر نے قرار دادکوملتوی کردیاجس کے بعدحکومت اور اپوزیشن نے آج مشترکہ اورمتفقہ قرار دادلانے پراتفاق کیاہے، پیرکوصوبائی اسمبلی اجلاس کے دوران سینئر صوبائی وزیرسراج الحق نے قرار دادپیش کرتے ہوئے کہاکہ '' صوبائی اسمبلی پاکستان کی سرزمین پرڈرون حملوں کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتی ہے اورانھیں ملکی سالمیت اورخودمختاری کے منافی قراردیتی ہے ۔

جن سے ملک خصوصاًخیبرپختونخوا میں دہشتگردی میں اضافہ ہورہا ہے اورملک کی معیشت کونقصان پہنچ رہاہے اس لیے صوبائی اسمبلی مرکزی حکومت سے ڈرون حملوں کے سدباب کیلیے اقدامات کامطالبہ کرتی ہے''اس موقع پر سردار حسین بابک نے کہاکہ خیبر پختونخوا اسمبلی کی روا یات ہیں کہ جب کوئی قومی مسئلہ آتاہے توتمام پارلیمانی لیڈرمل بیٹھ کرمتفقہ قرارداد تیارکرتے ہیں اورمشاورت سے متن تیار کیا جاتاہے۔




جے یو آئی کے مفتی جنان نے کہاکہ جب صوبے میں اے این پی کی حکومت تھی توعمران خان نے ہزاروں خواتین اورمردوں کو پشاورمیں اکٹھا کرکے ڈرون حملوں کیخلاف احتجاج کیاتھالیکن آج جب صوبے میں ان کی حکومت ہے توان کی جماعت اسمبلی میں امریکا کیخلاف قرار دادلانے سے بھی ڈرتی ہے۔

صوبائی حکومت نے قرار داد کا دفاع اور اس کو پاس کرنے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے شدید احتجاج اور نعرے بازی شروع کی اور تمام ممبران اسپیکر کی کرسی کے سامنے جمع ہوگئے اور مطالبہ کیا کہ ڈرون حملے قومی مسئلہ ہے اس لیے حکومت سارا کریڈٹ لینے کی بجائے اپوزیشن کی مشاورت سے قرار داد کا متن تیار کرے۔ اپوزیشن کے احتجاج کے بعد اسپیکر نے قرار داد کل تک ملتوی کی جبکہ حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ مل کرقرار داد لانے کا اعلان کیا۔ دریں اثناء اسمبلی نے صوبے میں جاری بدامنی اور دہشت گردانہ واقعات پر شدید احتجاج کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے خارجہ پالیسی تبدیل کرکے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ سے نکلنے کا مطالبہ کیا ۔
Load Next Story