20 لاپتہ بچوں میں سے ایک بازیاب زیادتی کی تصدیق
عدالت کا زیادتی میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کرنے پر برہمی کا اظہار
سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ بچوں سے متعلق کیس کی سماعت میں ایک بچی کو عدالت میں پیش کیا گیا جس سے زیادتی کی تصدیق بھی ہوگئی۔
سندھ ہائیکورٹ میں 20 گمشدہ بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے بازیاب بچی کو عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بچی بسمہ بازیاب ہوگئی ہے جس کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ملزم وقاص نے بچی کے ساتھ زیادتی کرکے گھر کے سامنے بیہوشی کی حالت میں پھینک دیا۔
عدالت نے زیادتی میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی جبکہ ڈی آئی جی پولیس اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو طلب کرلیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے اور پولیس مل کر گمشدہ بچوں کی بازیابی کے اقدامات کریں، 20 میں سے صرف ایک بچی کو بازیاب کروایا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے بچوں کو بازیاب کراکے 20 دسمبر تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں 20 گمشدہ بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ پولیس نے بازیاب بچی کو عدالت کے سامنے پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ایک بچی بسمہ بازیاب ہوگئی ہے جس کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ ملزم وقاص نے بچی کے ساتھ زیادتی کرکے گھر کے سامنے بیہوشی کی حالت میں پھینک دیا۔
عدالت نے زیادتی میں ملوث ملزمان کو گرفتار نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو معاملے کو دیکھنے کی ہدایت کی جبکہ ڈی آئی جی پولیس اور ڈائریکٹر ایف آئی اے کو طلب کرلیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے اور پولیس مل کر گمشدہ بچوں کی بازیابی کے اقدامات کریں، 20 میں سے صرف ایک بچی کو بازیاب کروایا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے بچوں کو بازیاب کراکے 20 دسمبر تک رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔