ایم کیو ایم نے سندھ میں نافذ کیا گیا 1979 کا بلدیاتی نظام مسترد کردیا

حکومت سندھ نے متحدہ کے حکومت سے علیحدہ ہوتے ہی 1979 کا پرانا نظام نافذ کرکے آئین کی دھجیاں بکھیر دیں، کنور نوید

1979 کے بلدیاتی نظام کی وجہ سے سندھ کے سارے شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں، ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی فوٹو: ایکسپریس نیوز

HYDERABAD:
ایم کیو ایم نے سندھ میں 1979 کا نافذ کیا گیا بلدیاتی نظام مسترد کرتے ہوئے اسے عوام کے حقوق پر ڈاکہ اور جمہوریت پر شب خون مارنے کے مترادف قرار دیا ہے۔

کراچی میں رابطہ کمیٹی کے رکن کنور نوید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے سابق دور حکومت میں بہت کوشش کی کہ سال 2001 کا لوگل گورنمنٹ نظام چلتا رہے مگر حکومت سندھ نے اٹھارہویں ترمیم کے آرٹیکل 146 کی بھی پرواہ نہیں کی اور متحدہ کے حکومت سے علیحدہ ہوتے ہی 1979 کا پرانا نظام نافذ کرکے آئین کی دھجیاں بکھیر دیں۔


کنور نوید نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک میں ایسا نظام چاہتی ہے جس میں مالی، سیاسی اور انتظامی اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں لیکن جاگیردارانہ سوچ رکھنے والے اس نظام کی حمایت کررہے ہیں تاہم ایم کیو ایم ہر فورم پر نہ صرف اس نظام کے خلاف احتجاج کرے گی بلکہ قانونی چارہ جوئی بھی کرے گی۔

رابطہ کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ 1979 کے بلدیاتی نظام کی وجہ سے سندھ کے سارے شہر کچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئے ہیں، حکومت کی لاپرواہی کے باعث بیورکریسی نے بھی آنکھیں بند کرلی ہیں جس کے باعث عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت سندھ نے صوبے بھر میں 1979 کا بلدیاتی نظام مکمل طور پر نافذ کردیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story