امریکا نے ڈرون حملے بند نہ کئے تو تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں دفتر خارجہ
ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری اور انسانی حقوق کی کُھلم کُھلا خلاف ورزی ہیں، دفتر خارجہ
پاکستان نے میران شاہ میں ڈرون حملے پرشدید احتجاج کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر امریکا سے اس قسم کی کارروائیاں فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے .
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری اور انسانی حقوق کی کُھلم کُھلا خلاف ورزی ہیں۔ امریکی ڈرون حملوں میں بے گناہ شہری مارے جاتے ہیں۔ جس کے باعث دہشتگردی کو فروغ اور خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے بارہا احتجاج کے باوجود امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور رواں سال اب تک 13 سے زائد حملے ہوچکے ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری اور انسانی حقوق کی کُھلم کُھلا خلاف ورزی ہیں۔ امریکی ڈرون حملوں میں بے گناہ شہری مارے جاتے ہیں۔ جس کے باعث دہشتگردی کو فروغ اور خطے میں امن و استحکام کی کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ فوری طور پر بند نہ کیا گیا تو اس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے بارہا احتجاج کے باوجود امریکا کی جانب سے ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور رواں سال اب تک 13 سے زائد حملے ہوچکے ہیں۔