سوارمحمد حسین کا 47 واں یوم شہادت
وہ 10 دسمبر 1971 کو سوار محمد حسین دشمن کی مشین گن کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کیا
پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے جوان سوار محمد حسین کا 47 واں یوم شہادت آج عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔
سوارمحمد حسین شہید 1966 میں پاک فوج میں بطور ڈرائیور بھرتی ہوئے، 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ظفر وال (شکر گڑھ) کے محاذ پر دشمن کی گولہ باری کی پرواہ کیے بغیر خندق میں موجود ساتھیوں کو گولہ بارود پہنچاتے رہے، وہ خود بھی ٹینک شکن توپوں کے پاس جا کر دشمن کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے تھے۔
وہ 10 دسمبر 1971 کو سوار محمد حسین دشمن کی مشین گن کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کیا، وہ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز حاصل کرنے والے پہلے جوان تھے، آج ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں تقریبات ہوں گی۔
سوارمحمد حسین شہید 1966 میں پاک فوج میں بطور ڈرائیور بھرتی ہوئے، 1971 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ظفر وال (شکر گڑھ) کے محاذ پر دشمن کی گولہ باری کی پرواہ کیے بغیر خندق میں موجود ساتھیوں کو گولہ بارود پہنچاتے رہے، وہ خود بھی ٹینک شکن توپوں کے پاس جا کر دشمن کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرتے تھے۔
وہ 10 دسمبر 1971 کو سوار محمد حسین دشمن کی مشین گن کا نشانہ بنے اور جام شہادت نوش کیا، وہ پاکستان کا سب سے بڑا فوجی اعزاز حاصل کرنے والے پہلے جوان تھے، آج ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں تقریبات ہوں گی۔